Kuch Dost Bahut Yaad Aate Hain By Noor E Arooj

 

Novel : Kuch Dost Bahut Yaad Aate Hain 
Writer Name : Noor E Arooj

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Kuch Dost Bahut Yaad Aate Hain  Novel Complete by Noor E Arooj is available here to download in pdf form and online reading.
 

میں آپ سے پیار کرتی ہوں منیب، بہت زیادہ آپ پلیز عیشال کو منع کر دیں، مجھ سے شادی کر لیں” وانیہ آنکھوں میں نمی لیے بولی منیب کو اس کی بات پر حیرت کا شدید جھٹکا لگا۔ تمہیں علم بھی ہے تم کیا کہہ رہی ہو وانیہ؟ میں نے ہمیشہ تمہیں ہانیہ کی طرح سمجھا اور تم کیا سوچے بیٹھی ہو” منیب کو اس کی اس بےباکی اور بےوقوفی پر غصہ آیا تب ہی غصے سے بولا۔ جانتی ہوں مگر میں کیا کروں میں آپ کو بھائی نہیں سمجھ سکتی۔ محبت کرتی ہوں آپ سے پلیز میں جی نہیں سکوں گی آپ کے بنا” وانیہ جس نے پہلے کبھی اس بارے میں کچھ سوچا نہیں تھا اچانک اپنے دل کی حالت پر خود بھی پریشان ہوچکی تھی۔ وانیہ میں عیشال سے محبت کرتا ہوں، اس کے علاوہ کسی اور کا سوچنا بھی گناہ ہے میرے لیے، میں نہیں چاہتا غصے میں تم سے کچھ ایسا بول دوں جس پر بعد میں مجھے پچھتانا پڑے اسی لیے جاؤ یہاں سے” منیب بامشکل غصہ ضبط کیے بولا۔ منیب سمجھیں پلیز، وانیہ مر جائے گی آپ کے بنا، نہیں رہ سکتی میں آپ سے دور ہوکر، یہ تکلیف میری جان لے لی گی” وانیہ کی آنکھوں سے آنسو تسلسل سے گرتے جارہے تھے۔ کوئی کسی کے بغیر نہیں مرتا وانیہ میڈم، یہ صرف کہنے کی باتیں ہیں، اور جسے تم محبت کہہ رہی ہو وہ صرف انس اور چاہت ہے جو انسان کو کسی سے بھی ہو جاتی ہے۔ میں تمہیں بچی سمجھتا ہوں اور وہی سمجھنا چاہتا ہوں۔ اب مزید اپنا مقام میری نظروں میں مت گراؤ، جاؤ یہاں سے” منیب کا ضبط بھی اب جواب دینے کو تھا۔ سمجھ کیوں نہیں رہے آپ؟ محبت کرتی ہوں آپ سے مر جاؤں گی میں” وانیہ دل میں اٹھتے درد پر دبی آواز میں چیخی۔ تو مر جاؤ، مجھے فرق نہیں پڑتا، نکل جاؤ میرے کمرے سے وانیہ، دوبارہ اپنی شکل مت دکھانا مجھے” منیب نے غصے سے کہتے بازو سے تھام کر اسے باہر نکال دیا۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link
 
Google Drive Download Link

Download

Last Episode👇

Last Episode 👇

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top