Khud Gharz Ishq Novel Complete PDF By Sandal

Novel : Khud Gharz Ishq Novel Complete PDF
Writer Name : Sandal
Category : Social Romantic Novels
 

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu,

Khud Gharz Ishq Novel Complete PDF Novel Complete by Sandal is available here to download in pdf form and online reading.
 

کچھ ہی دیر میں وہ الیانہ ہاشم سے الیانہ منان مرزا بن گئی تھی. ..
ایک ایسے مرد سے اسکا نکاح ہوگیا تھا. .جس کا نام بھی اسنے مولوی صاحب سے ہی سنا
تھا
. .. اسے تو پتا بھی نہی تھا
کہ وہ تھا کون.. کیا تھا. ..وہ تو کچھ بھی نہیں جانتی تھی فقط اسکے نام کے. ..
ادھر رہنا تو کچھ لمحوں کے لیے مشکل ہوگیا تھا. .کجا کہ پوری زندگی گزارتی. ..اسے
کیسے بھی کر کے ادھر سے نکلنا تھا. ..ایک دفعہ وہ نکل جاتی پهر تو وہ ہاشم سے بات
کرسکتی تھی اور وہ اسے بچا سکتے تھے. .مگر اسکے لیے اسے پہلے یہاں سے نکلنا تھا.
… وہ انہی سوچوں کھڑی تھی. .جب راج کمرے میں آیا تھا. .. اسے دیکھ کر نئے سرے سے
اسے غصہ آیا تھا مگر اسکے منہ بھی نہیں لگنا چاہتی تھی جبھی اسے اگنور کئے وہ
ڈریسنگ کے سامنے کھڑی ہوکر جو کوئی جیولری پہنی بھی تھی اب اسے اتار رہی تھی
. … کیوں اتار رہی ہو رپینزل. …ابھی تو میں نے
تمہیں دیکھا بھی نہیں. .راج ڈریسنگ کے اسکے بلکل پاس پیچھے کھڑے ہو کر بولا تھا
. .. تم جاؤ یہاں سے مجھے تمہاری شکل محترم بھی نہیں
دیکهنی. … بنا اسکی طرف دیکھے ٹاپس اترتے ہوئے کہا تھا. .لہجے میں بے زاری واضح
تھی
. .. تم چلو اب میرے ساتھ
میرے روم میں اب تمہارا نکاح ہوچکا ہے مجھ سے. . اب تم ادھر میرے ساتھ ہی رہو گی.
… اسکی بد تمیزی پر فلحال قابو پاتا تحمل سے بولا تھا
. . پاگل ہوگئے ہو کیا. ..میں کیوں رہوں تمہارے روم میں. ..میں ادھر ہی
ہوں جب تک ہوں. . اسکی بات پر اسے غصہ ہی تو آگیا تھا. .جبھی اسکی طرف مڑتی بولی
تھی البتہ آخری بات دل میں سوچی ہی تھی. …. بول کر اسے پہلے سے خود پر شک نہیں
ہونے دینا چاہتی تھی
. . پاگلللل. ..چھوڑو مجھے.
. راج کچھ دیر اسے دیکھتا رہا پھر کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ڈریسنگ ٹیبل پر بیٹھا
کر دونوں طرف اپنے ہاتھ رکھ دئے تھے. .جبھی وہ چلائی تھی
. …. اب تو کسی قیمت پر نہیں چھوڑ سکتا … تم میری ہو اب. .. صرف میری.
.. رپینزل. ..جس کا انتظار میں نے نجانے کتنے سال. .کتنا تڑپ تڑپ کر کیا. .. کتنا
مانگا تمہیں. .. عشق بن گئی تم. ..تمہیں دیکھے بنا تمہارا طلب گار بن گیا. ..
تمہیں دیکھے بنا.. تم سے جنونی محبت کر بیٹھا. .. اب جب مجھے ملی ہو تو کیسے چھوڑ
سکتا ہوں. .کبھی نہیں. .جانم کبھی. ..اسکے لمبے کالے بالوں میں چہرہ چھپائے جنونی
انداز میں کہہ رہا تھا. .بولتے ہوئے اسکے ہونٹ الیانہ کے کان کو چھو رہے تھے. ..
اس کی اتنی سی قربت پر وہ مرنے والی ہوئی تھی. .. دل کانوں میں دھڑکنے لگا تھا.
.جیسے وہ پیچھے نا ہوا تو اسکا دل باہر آجائے گا
. …. ت تو اب آپ. .ک کیا چاہتے. .ہ ہیں مجھ سے. … اسکو خود سے کچھ دور
کرتی کپکپاتے لہجے میں گویا ہوئی
.. چاہتا کیا ہوں. .. وہ
گہری نظروں سے اسے دیکھتا سوچنے والے انداز میں بولا تھا
. .. پهر اسکے کان کے پاس چہرہ لے جاتا گھمبیر لہجے میں سرگوشی کررہا تھا.
.. ایک ہاتھ کمر کے گرد باندھ کر اسے اور قریب کرلیا تھا
. .. وہی جو ایک شوہر نئی نویلی دلہن سے چاہ سکتا ہے. … وہ بول کر
لبوں سے اسکا کان چھوتا پیچھے ہوگیا تھا
. .. پ پیچھے ہٹ ہٹیں. ..مجھے. ..جانے دیں پھر پلیززز. … اسکی بات
پہلے تو سمجھ ہی نہیں آئی مگر جب آئی اسکی جان لبوں کو آئی تھی. .. اب اسے راج سے
خوف محسوس ہورہا تھا. … تب ہی اسکے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے پیچھے کرنے کی کوشش
کرتی بولی تھی. .چہرہ لال ہوگیا تھا
. ..
ایک دفعہ بولو کہ صرف
میری ہو صرف میری رپینزل. .. اسکا خود کا پیچھے کرنے کو اگنور کرتا اور قریب ہوتا الٹے
ہاتھ کا انگوٹھا اسکے لبوں پر پھیرتا بولا تھا
. … وہ چپ ہی رہی تھی. .. اسے دور کرنا چاہا تھا مگر ہمت زرا سے ہلنے
کی بھی نہیں ہوئی تھی. ….وہ آنکھیں بند کرگئی تھی. .. وہ کتنے آزاد ملک میں پلی
بڑی ہوئی تھی. .مگر کبھی کوئی مرد اسکے زرا قریب نہیں ہوا تھا. .. اسے اپنی حدود اچھے
سے پتا تھی. .. اور آج اس کے قریب تھا بہت قریب. .مگر وہ تو اسکا محرم بن گیا تھا.
.. اسکی جسم و جان کا مالک. .. اسکا سب کچھ
. .. رپینزل تمہارے بال مجھے بہت پسند ہیں. .. انہی سے تو مجھے عشق ہوا.
.. وہ اسے خاموش دیکھ کر اسکے بال ہاتھ میں لیتا بہت دهمیی گھمبیر لہجے سے بولا
تھا
. …. آپکو پتا ہے. .مجھے osaka میں ایک عورت امبروز نے ہاتھ دیکھ کر کہا تھا کہ
میرے سیاہ بال ہی میری سیاہ بختی ہیں. … بالوں والی بات سے اسے امبروز کی بولی
ساری باتیں یاد آئی تھی جبھی ایک ہاتھ سے اسکے ہاتھ سے اپنے سیاہ بال لیتی بولی
تھی
. ….

Click on the link given below to Free download 555 Pages Pdf
It’s Free Download Link
 
 
Media Fire Download Link

                                                                                                                            Download

 

LAST EPISODE

 
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top