Writer Name : Kiran Rafique
Category : Romantic Novels
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu,
Raqs E Muhabbat Novel Complete PDF Novel Complete by Kiran Rafique is available here to download in pdf form and online reading.
موسی نے نرمی سے پوچھا تھا۔ “تم کہاں جا رہی ہو؟”
محزل نے سنجیدگی سے اس
کے سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے سوال پوچھا تھا۔ موسی نے حیرانگی سے اسے دیکھا
تھا۔ تو کیا وہ اتنی غافل تھی اس کی ذات سے کہ اسے معلوم ہی نہیں تھا وہ کہاں جا
رہا ہے؟ ایک تلخ مسکراہٹ اس کے لبوں پر ابھر کر معدوم ہوئی تھی۔ “دبئی۔” ایک لفظی جواب دے کر وہ اس کے سامنے سے ہٹ گیا تھا۔ “کتنی دنوں کے لئے؟” محزل نے اس کے چہرے کو دیکھ کر پوچھا تھا۔ “معلوم نہیں۔”
موسی کے جواب پر محزل
نے ایک لمحے کو اس کا چہرہ دیکھنا چاہا مگر اس نے بروقت اس کی طرف سے پھیر لیا
تھا۔ “تم ام سے فرار چاہتی
ہو؟” محزل کا لہجہ اب بدلا
تھا۔ موسی نے اس کی طرف دیکھا جو نم آنکھوں سے اس کی طرف دیکھ رہی تھی۔ تو کیا وہ
آنسو اس کے لئے تھے؟ قطع نہیں یہ خیال اس کو خوش فہم نہیں ہونے دے سکتا تھا کیونکہ
وہ اب بھی طلحہ سے محبت کرتی ہے۔ “ایسا کچھ نہیں ہے؟” موسی نے نظریں چرائی تھیں۔ “ہماری طرف دیکھ کر بات کرو موسی۔۔۔ تم ام سے
نظریں کیوں چرا رہی ہو؟”
محزل اس کے نزدیک ہو کر
پوچھنے لگی۔ اتنا نزدیک کہ دونوں میں چند انچ کا فاصلہ تھا۔ دھڑکنوں کا شور حد سے
سوا تھا۔ خاموشی کا وقفہ گہرا ہوتا جا رہا تھا۔ آنکھوں میں موجود محبت کا سمندر
رقص کرنے میں محو تھا۔ “تم غلط سوچ رہی ہو ایسا
کچھ نہیں ہے میں بس کچھ عرصے کے لئے وہاں جا رہا ہوں تاکہ تم اس رشتے کے بارے میں
اچھے سے سوچ سکو۔ کیونکہ واپسی پر فیصلہ تمہارا ہوگا میرے ساتھ زندگی گزارنے اور
نہ گزارنے کا۔”
موسی کی بات پر وہ زخمی
سا مسکرائی تھی۔ “کیا تم ہماری یہاں
موجودگی کے باوجود شک میں مبتلا ہو۔۔۔ تم جانتی ہو اگر ام یہاں موجود ہے تو صرف اس
رشتے کی وجہ سے۔”
محزل کے جواب پر وہ آگے
بڑھ کر اس کے شانوں پر دونوں ہاتھ رکھ گیا تھا۔ “میں رشتوں میں زبردستی کا قائل نہیں ہوں۔ ویسے بھی یہ رشتہ نہیں
مجبوری ہے آپ کی جسے تم نبھا رہی ہو۔”
“کچھ زخموں کو بھرنے میں
وقت درکار ہوتی ہے۔ تم ہمارا ساتھ دینے کی بجائے ام سے بھاگ رہی ہو۔” اس کی بات پر وہ سنجیدگی سے اسے دیکھنے لگا جو
اسے لاجواب کرنے کے درپے تھی۔ “مگر جن زخموں کو بار
بار کریدا جائے وہ کبھی نہیں بھرتے۔”
اک تلخ مسکراہٹ سمیت وہ
بولا تھا۔ “یہ تو مسیحا پر منحصر
ہے کہ وہ مسیحائی کرتی ہے یا زخموں کو گہرا کرتی ہے۔” “اگر زخموں کو بھرتے بھرتے مسیحا خود زخمی ہو گیا تو؟” اس کی آنکھوں کے سحر میں وہ ڈوب رہا تھا۔ محزل
مسکرائی تھی۔ “تو ام اس کے زخموں کو
اپنا توجہ سے بھرے گا۔”
آنسو پلکوں سے بکھر کر
موتی کی صورت میں رخساروں کی زینت بنے تھے۔ “کیا پہلی محبت کو بھولنا آسان ہوتا ہے؟” ناچاہتے ہوئے بھی وہ نم آنکھوں سے اسے دیکھ کر سرد لہجے میں پوچھنے
لگا۔ “نہیں۔” محزل کے جواب پر ایک فسوں ٹوٹا تھا۔ وہ فورا
محزل سے پیچھے ہوئے تھا۔ محزل کا سر شرمندگی سے جھک گیا تھا۔ ایک لمحے کو رک کر اس
نے موسی کو دیکھا جو چہرہ پھیر کر اپنے آنسو صاف کر رہا تھا۔ “ام نے اللہ سے کبھی خود کے لئے شدت سے کچھ نہیں
مانگی۔۔۔ لیکن ام اب دعا کرتا ہے کہ ام کو تمہاری محبت سے محبت ہوجائے۔” محزل کی بات پر وہ ایک جھٹکے سے پلٹا تھا۔ بے
یقینی اس کے جسم کے ہر عضو سے جھلک رہی تھی۔ زبان گویا لفظوں کا ساتھ چھوڑ گئی
تھی۔ بہتے آنسوؤں سے اس نے نفی میں سر ہلایا۔ “میں تم سے محبت نہیں کرتا۔” موسی کی بات پر وہ مسکرا کر اس کے قریب ہوئی تھی۔ اس کے شانوں پر
بازو رکھ کر اس کے روبرو آئی تھی۔ “پہلا محبت نہیں بھولتا
انسان لیکن ام دعا کرتا ہے خدا سے ام کو تم سے محبت نہیں عشق ہو کیونکہ تمہارے عشق
کی صداقت ام کو اس مقام پر لے آیا ہے کہ ہمارا دل کے ساتھ دماغ بھی تمہاری قدر
کرنے کو بول رہی ہے۔”
اس اعتراف پر وہ
مسکرایا تھا۔ یہ مسکراہٹ دل کی خوشی کی گواہ تھی۔ آنکھوں سے آنسو نکل کر زمین پر
گرتے اس سے پہلے ہی محزل نے ان کو اپنی پوروں پر چن لیا تھا۔ “ام اپنی زندگی میں صرف دو مردوں کو روتا دیکھی
ہے ایک طلحہ اور ایک تم۔۔۔ طلحہ فارا کے لئے رویا تھا اور تم ہمارے لئے۔ اس کے
آنسو پر ام کو تکلیف نہیں ہوا تھا لیکن آج تمہارے آنسوؤں پر ام کو تکلیف ہو ہو رہا
ہے۔ طلحہ کو ام تمہارے نکاح میں آنے سے پہلے بھول گیا تھا۔ اللہ ہماری قسمت تمہارے
ساتھ جوڑا تھا کیونکہ تم ام سے عشق کرتا ہے اور وہ بھی آج سے نہیں بچپن سے۔ اللہ
نے ام سے بہتر لے کر بہترین تمہاری صورت میں دی ہے۔ ام اس وقت کا شدت سے انتظار
کرے گا جب ام کو تم سے محبت ہوگا۔”
محزل کے خاموش ہونے پر
موسی جیسے فسوں سے باہر آیا تھا۔ بے ساختہ جھک کر اس کی پیشانی پر اپنے لب رکھتے
ہوئے وہ اسے عقیدت بھرے لمس سے روشناس کروا گیا تھا۔
Ye mah e mohabbat Ka season 2 Hai naa
Novel acha hai 💕
But kuch baaten clear nahi ki gae fara ka nikkah us ki zid par kase howa jab k usne majboor karne par kiya tha , use cigarette se kis ne jalaya , talha ne use kahan bhejha tha samama ne anfal ko kase bachaya ….