Novel : Umaron Ke SilsilayComplete Novel
Writer Name : Mariyum Ghaffar
Category : Khoon Baha Novel
اب
میں نے اتنا بھی خوبصورت لگنے کے لیے نہیں کہا تھا کہ میرا دل ہی بے ایمان ہو جائے
،،،، ماہی کے کندھوں پر ہاتھ رکھتا وہ محبت لوٹاتی نظروں سے دیکھتے ہوئے گویا ہوا
تھا جس پر وہ نا سمجھی سے اپنے پیچھے کھڑے ارتضیٰ کو دیکھنے لگی تھی ۔
میرا
دل نہیں چاہا رہا باہر کر جا ٹائم ویسٹ کرنے کا ،،،، تھوڑا سا نیچے جھکتا وہ خمار
بھرے لہجے میں گویا ہوا تھا جس پر ماہی کی مہندی سے سجی ٹھنڈی ہتھیلاں پیسنے سے گیلی
ہوئی تھی ریسپیشن کے لیے ارتضیٰ کی خاص فرمائش پر ماہی کے ہاتھوں پر لگی مہندی کو
لاکھ جتن کر کے اتار کر نئی مہندی لگائی گئی تھی ۔
ایسا
کرتے ہیں سب کو انتظار کرنے دیتے ہم آرام کرتے ہیں ،،،، معنی خیزی سے مسکراتا وہ
ماہی کے رخسار پر لب رکھتا بولا تھا جس پر وہ ارتضیٰ کے اس اچانک عمل پر شرم سے
نگاہیں جھکا گئی تھی ۔
ارتضیٰ
،،،، بے ربط ہوتی سانسوں کے درمیان وہ بس اتنا ہی کہہ سکی تھی جب وہ اس کے شوکنک
پنک لپ اسٹک سے سجے لبوں پر انگلی رکھتا اسے خاموشی کروا گیا تھا ۔
بہت
خوبصورت لگ رہی ہو اور میں خود پر اپنے جذبات پر
ایک ہفتے سے باندھے بند پر سے اختیار کھو رہا ہوں ،،، ماہی کے دلکش روپ کو
نگاہوں کے حصار میں رکھتا وہ گھمبیر لہجے میں گویا ہوا تھا ۔
دیکھ
لیا جس نے تمہیں اُس کی بصارت کو سلام
سُن
لیا جس نے تمہیں اُس کی خدا خیر کرے
کیا
مسئلہ ہے کون ہے ،،،، ماہی کے چہرے کو اپنے دونوں ہاتھوں کے پیالے میں بھرتا وہ بے
اختیار سا جھکا تھا جب دروازے پر ہوتی دستک سے بد مزہ ہوتا وہ دبے دبے غصے میں
بولا تھا جس پر مسکرا کر اپنے منہ پر ہاتھ رکھتی ماہی نے اپنی ہنسی دبانے کی ناکام
سی کوشش تھی ۔
- Download in pdf form and online reading.
- Click on the link given below to Free download 438 Pages Pdf
- It’s Free Download Link