Novel : Allah Hoo Complete Novel
Writer Name : Ek Sham Saloni
Category : Islamic Based Novel
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu,
Allah Hoo Novel Complete by Ek Sham Saloni is available here to
اللہ ھو
اللہ ھو
اللہ ھو
۔ اللہ ھو
اللہ ھو
اللہ ھو
یہ زمین جب نہ تھی ۔ یہ جہاں جب نہ تھا چاند سورج نہ تھے آسمان جب نہ تھا راز حق
بھی کسی پر عیاں جب نہ تھا تب نہ تھا کچھ یہاں تھا مگر تو ھی تو اللہ ھو،
اللہ ھو،
اللہ ھو
اللہ ھو
‘اللہ ھو
‘ اللہ ھو
داؤد کی آواز کا جادو پورے حال پر چھا گیا ۔ لالہ داؤد کو دیکھ کر زارو قطار رونے
لگی ۔ فہد اپنی سیٹ سے کھڑے ھو گئے ۔ اپنے سینے پر ایسے ہاتھ رکھ لیا جیسے ضبط
مشکل ھو رہا تھا ۔ داؤد کی شکل و صورت ایسی نہ تھی کہ فہد اور لالہ اسے دیکھ کر
پہچان نہ سکیں ۔ حال گونج اٹھا کہ آج سے پہلے ایسی تلاوت اور کلام نہ سنی اور شائد
نہ سن پائیں گے ۔ داؤد لالہ اور فہد کی کیفیات سے بےخبر اپنی دھن میں مگن صوفیانہ
کلام سنا کر سٹیج سے اتر گیا مگر فہد اور لالہ کی دل کی دھڑکن بے قابو کر گیا ۔ ام
داؤد سٹیج کے ایک کونے پر کھڑی دونوں کو بخوبی دیکھ رہی تھی ۔ آج ضبط کے سارے
بندھن ٹوٹ گئے ۔ آنسووں سے سارا کا نقاب تر ھو چکا تھا ۔ فہد کو سٹیج پر بلایا گیا
اور سب سے پہلے انعام کیلئے داؤد کو دوبارہ سٹیج پر بلایا گیا ۔ داؤد جیسے ہی سٹیج
پر آیا اس نے گہری چبھتی نگاہ فہد پر ڈالی ۔ لمحہ بھر ڈگمگایا ، ماں کی جانب اک
نظر دیکھا اور جلد ہی سنبھل گیا ۔ یہی صورتحال فہد کے ساتھ پیش آئی ۔ فہد نے اگے
بڑھ کر داؤد سے ہاتھ ملایا ۔ تاریخ گواہ ہے حال میں بیٹھے ہوئے تمام اراکین اللہ کی
قدرت پر حیران رہ گئے ۔ جانے کیا مصلحت تھی کہ ایک ہی سانچے میں ڈھلے ہوۓ ایک ہی
شکل و صورت رکھنے والے دو انسان روبرو ایک دوسرے کو اک ٹک دیکھ رہے تھے کہ اچانک
فہد نے خاموشی کو توڑا اور کہا ۔۔۔ بہت خوبصورت آواز ھے تمہاری ۔۔۔ تلاوت قرآن و
کلام دونوں بہت خوب کمال تھے ۔۔۔ قدرے توقف سے فہد نے کہا ۔ کبھی گانا گایا ھے ۔ داؤد
نے ماں کی جانب دیکھا اور مختصر سا جواب دیا ۔ نہیں ۔۔۔۔ کیوں ۔۔ فہد نے اس کی
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پوچھا ۔ داؤد مسکرایا ۔ جیسے اسے اسی سوال کی توقع تھی
۔۔ میری ماں کہتی ہیں ، گانا ہمارے مذہب میں جائز نہیں ۔ گانا گانے اور سننے والے
پر ، قیامت کے دن درد ناک عذاب نازل کیا جائے گا ۔ اور جو لوگ اپنے نفس پر قابو پا
لیں گے تو قیامت کے دن اللہ پاک
انہیں جنت الفردوس میں حضرت داؤد علیہ سلام کی آواز میں ایک خوبصورت گیت سنائیں گے
۔ امی جان کہتی ہیں کہ اس گیت میں اتنی لذت ہوگی کہ جنتی سرشار ہو جائیں گے ۔ اوہ
۔۔۔۔فہد لمحہ بھر کیلئے لڑکھڑا گیا ۔ فہد نے محسوس کیا داؤد کا لہجہ قدرے سرد ھے ۔
کیا تمہیں تمہاری ماں نے یہ نہیں کہا کہ معاف کر دینے سے بھی اجر عظیم ملتا ہے ۔ داؤد
نے فہد کے ہاتھوں شیلڈ وصول کی اور جواب دیے بنا سٹیج سے اتر گیا ۔ لالہ سٹیج کے
پاس کھڑی رہی ۔ اس نے داؤد کو بلایا اور سینے سے لگا لیا ۔ روتے روتے لالہ کی ہچکی
بندہ گئی ۔ داؤد نے لالہ کے ہاتھوں پر بوسہ دیا ۔ ممتاز بیگم بھی داؤد سے لپٹ گئیں
۔ انہوں نے چھ فٹ لمبے داؤد کو اپنی گود میں ایسے سمیٹ لیا جیسے وہ چھوٹا بچہ ھے
۔۔۔ سارا یہ تمام ماجرا دیکھ رہی تھی ۔ وہ داؤد کو لالہ اور دادی کی گود میں دیکھ
کر نہال ھو گئی ۔ اور سجدہ شکر ادا کرنے اپنے آفس آ گئی ۔ بیگم جمیل فہد کی ‘ سارا کو ادھر ادھر ڈھونڈھنے والی نظروں کا مطلب سمجھ گئیں . وہ فہد کو اپنے ساتھ سارا کے آفس لے آئیں ۔ جہاں سارا سجدے
میں زارو قطار رو رہی تھی ۔ فہد مجرموں کی طرح گھٹنے ٹیک کر اس کے سامنے ہاتھ جوڑ
کر بیٹھ گیا۔ سارا نے روتے روتے فہد کے ہاتھوں پر اپنا سر رکھ دیا ۔ فہد نے بہت
محبت سے سارا کے چہرے سے نقاب اتارا ۔ اسکے ماتھے پر بوسہ دیا ۔ داؤد کی پرورش کا
شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ تم آج بھی اتنی ہی حسین ھو ۔ جتنی سولہ سال پہلے تھیں ۔
- Download in pdf form and online reading.
- Click on the link given below to Free download 79 Pages Pdf
- It’s Free Download Link