Qirtaas Complete Novel Pdf By Uzma Mujahid

Novel : Qirtaas Complete Novel Pdf
Writer Name : Uzma Mujahid
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Qirtaas Complete Novel Pdf  Novel Complete by Uzma Mujahid is available here to download in pdf form and online reading.
 

کیا ہوا زحلے کسی چیز سے ڈر گئیں آپ ؟
حاطب نے اسکی جانب جھکتے نرمی سے اسکے چہرے سے
بال ہٹائے۔
وہ حاطب چوہا ۔۔۔اسکی بات سنتے حاطب کو جھٹکا لگا جیسے ہی بات سمجھ آئی اسکے
منہ سے ہنسی کا فوارہ پھوٹا تھا۔
یو سکئیرڈ ود مؤس رئیلی واؤ زحلے
حاطب سیدھا ہو بیٹھا تو زحلے کے چہرے پہ خفت کے
مارے سرخی چھائی۔ اسے آنکھیں دکھاتی بستر سے کھڑی ہوئی اسکے ارادے جانتے وہ بھی
پیچھے آیا
. “کچھ آئیڈیا دیں کہ آپکی یاداشت کیسے واپس لاسکتے ہیں بہت سی
یادیں ہیں مگر آپ انہیں فیس نہیں کرنا چاہتیں۔

ہونٹ کا ایک کونا دباتے اپنی بات کا رسپونس
دیکھنے کو اسے ہاتھ بڑھاتے اپنے ساتھ لگایا۔ زحلے بدکتے ہوئے اس سے دور ہوئی مگر
اسکی گرفت مضبوط تھی
ہمیں نیند آرہی ہے ہم سونا چاہتے ہیں ۔
رخ موڑتے اپنی کفیت پہ قابو پایا اسے ڈر لگ رہا
تھا کہیں اسکی دھڑکنوں کا شور حاطب کو کہانی بیان نہ کرنے لگ جائے ۔ حاطب نے معنی
خیز نظریں اسکے چہرے پہ گاڑتے اسے اٹھائے بستر پہ لایا۔ کمرے میں چھایا فسوں زحلے
کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا تھا۔
یہ کک کیا کر رہے ہیں آپ۔
جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی مگر حاطب نے جیسے قسم
کھارکھی تھی ان لمحات کو اپنی قید میں کرنے کی اسکے دائیں بائیں ہاتھ رکھے اس پہ
جھکتے فرار کی راہیں بند کیں۔
بہت انتظار کے بعد یہ لمحے میسر ہوئے ہیں ہمیں انہیں محسوس کر
لینے دو۔
اسکی گردن پہ لب رکھتے پورے جسم میں سنسنی دوڑا گیا تھا۔ مم میں اس رشتے کو نہیں مانتی۔
پھر سے اپنا کمزور بیان ریکارڈ کرایا جسے حاطب
نے اگنور کرتے اپنی کاروائی جاری رکھی تھی۔
ششش بساس نے کچھ بولنے کو لب وا کیے تو حاطب نے اسکے لبوں پہ انگلی
رکھے خاموش کروادیا سرگوشی کے انداز میں کچھ گنگناتے وہ اسکی جان نکال رہا تھا۔
میرے ہو کے رہو اپنی خاطر جَگے ہو، سوئے ہو اپنی خاطر ہنسے
ہو، روئے ہو کس لئے، آج کھوئے کھوئے ہو تم نے آنسو بہت پئیے اپنے تم بہت سال رہ
لئے اپنے اب مِرے، صرف میرے ہو کے رہو تم اَزل سے دکھوں کے ڈیرے ہو چاہے خود کو غموں
میں گھیرے ہو جب سے پیدا ہوئے ہو میرے ہو آج کھولیں گے لب سیے اپنے تم بہت سال رہ
لئے اپنے اب مِرے، صرف میرے ہو کے رہو اب مجھے اپنے درد سہنے دو دل کی ہر بات دل
سے کہنے دو میری بانہوں میں خود کو بہنے دو مدتوں زخم خود سیے اپنے تم بہت سال رہ
لئے اپنے اب مرے، صرف میرے ہو کے رہو حُسن ہی حُسن ہو، ذہانت ہو عشق ہوں میں، تو
تم محبت ہو تم مِری، بس مِری امانت ہو جی لئے، جس قدر جیے اپنے تم بہت سال رہ لئے
اپنے اب مرے، صرف میرے ہو کے رہو رہتے ہو رنج و غم کے گھیروں میں دُکھ کے، آسیب کے
بسیروں میں کیسے چھوڑوں تمہیں اندھیروں میں تم کو دے دوں گا سب دیے اپنے تم بہت
سال رہ لئے اپنے اب مرے، صرف میرے ہو کے رہو۔

اسکے ماتھے پہ اپنے لب رکھے اسے مسمرائز کیا ۔ حاطب پپ پلیز ” ہوا کی مدھرتا پہ اسکا احتجاج نمودار ہوا
مگر اس نے باتھ گاؤن کی ڈوری کھولتے گویا اپنے فیصلے پہ مہر ثبت کی تھی ۔ زحلے کا
چہرہ حیا کی لالی ٹپکانے لگا آج وہ اپنی حشرسامانیوں کے ساتھ جہاں حاطب کو گھٹنے
ٹیکنے پہ مجبور کرگئی تھی وہی حاطب کی جسارتیں اسکا بہکا انداز زحلے کو خود میں
سمٹائے جارہا تھا اس پہ اسکی فرمائشیں جہاں پہ اقرار کے ساتھ اسکے غموں کو بیاں
کرتے عمر بھر کی ہمراہی مانگی گئی تھی۔

Click on the link given below to Free download 550 pages Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link
Google Drive Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top