Novel : Man Dare Ishq Bashuma Hastam Novel Complete Pdf
Writer Name : Samreen Shah
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Man Dare Ishq Bashuma Hastam Novel Completel Pdf Novel Complete by Samreen Shah is available here to download in pdf form and online reading.
میری کار خراب ہوگئی ہے ۔”
“تو میں کیا آپ کو مکینک نظر آتی ہوں جو بار بار
بول رہے ہیں مجھے اُٹھایا کیوں !!!!!!!!!۔”
وہ چڑ گئی تھی اور بہت بُرا چڑی تھی “ایک بات تو بتاو تمھارے پاس کوئی فون ہے ۔” اسامہ تیزی سے بولا تھا اسے یاد آیا تھا وہ ایک دم گڑبڑا گئی
لیکن بنا ڈرے بولی “ہاں ہے اور وہ میں بالکل نہیں دوں گی ۔”
وہ اس کے سچ بولنے پہ حیران ہوگیا “اِدھر لاو دوں مجھے تم بالکل بھول گئی ہو کون ہو ۔” وہ سختی سے بولا تھا ساری ہمدردی جیسے منٹو میں غائب ہوگئی
تھی فطرت کا مارا بیچارا “آپ کے پاس اتنا مہنگا آئی فون ایکس ہے میرا آئی فون فور کا
کیا کریں گے ۔” وہ منہ پہ آئے بالوں کو پیچھے کرنے لگی “میں نے فون استمعال نہیں کرنا !۔”
وہ اب تحمل سے بولا تھا ورنہ دل تو پھر بھی
کررہا تھا اس کو ایک دو تو لگاے کیسی لڑکی ہے “تو پھر کیا کریں گے اس کو چاے میں تو ڈبونے سے رہے اب مجھے
بہت نیند آرہی ہے آپ نے پھر سگیرٹ پی اللہ جی مجھے بچا لیجیے گا پلیز ورنہ یہ تو
چاہتیے ہیں میں مرو ایر فریشنر ہے ۔” اس نے شیشہ نیچے کرنا چاہا لیکن بٹن سے کچھ ہو ہی نہ رہا تھا “یہ کھل کیوں نہیں رہا ؟۔”
وہ بار بار بٹن کو دبانے لگی “چھوڑے خراب کرو گی اسے ۔”
اس نے صبح کا ہاتھ جھٹکا “اُف کیا پتھر جیسے ہاتھ ہے اور اتنے رف کریم لگایا ۔” وہ ہاتھ سہلانے لگی “یہ کھل کیوں نہ رہا آپ کی بو سی میں بے ہوش ہوجاو گی اور پھر
ارشد بھائی ۔” “اگر تم مزید کچھ آگئے سے بولی تو ارشد بھائی کے سامنے گولی سے
اُڑا دوں گا ۔” وہ پہلے دیکھتی رہی پھر کھلکھلا کر ہنس پڑی “تھپڑ نہیں مار سکے گولی مارے گی مجھے تو اب یقین ہوگیا ہے آپ
نے مکھی بھی نہیں ماری ہوگی ہی ہی ۔” “او یو !۔” وہ انگلی اُٹھا کر اسے کے آگئے جھکا “تم بھول رہی ہو کچھ میں کیا چیز ہوں ۔”
“آپ چیز نہیں ہے اسامہ آپ انسان ہیں اور وہ بھی
روندوں ۔” وہ ہنس پڑی تھی اور اسامہ اپنے بال کھینچ لینا چاہتا تھا اسے
اُٹھا کر وہ بہت پچھتایا تھا “دیکھا وہی پھولی ہوئی ناک اس اینگری کی طرح ہاہاہاہا زیادہ
غصہ مت کریں ناک اتنا موٹا ہوجاے گا ایک دن آپی بھی غصے میں تھی ان کا ناک کیا
بتاو ۔” وہ بولنے لگی اور وہ غصے سے اُتر گیا کے وہ پوری رات اس کی
بکواس نہیں سُن سکتا تھا “اُف اٹیوڈ کتنا ہے یار اب اس نے اُٹھا دیا مجھے بھوک لگنے لگی
ہے ۔“
It’s Free Download Link