Writer Name : Nazia Rajput
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Shidat E Mohabbat Complete Novel Pdf Novel Complete by Nazia Rajput is available here to download in pdf form and online reading.
رات کے بارہ بجے وہ سنسان سڑک پہ اکیلی بھاگ رہی تھی اُکھڑئی
ہوئی سانسیں ننگے پاؤں اور خلق بالکل خشک تھا اسے بس کسی طرح اس کے چنگل سے نکلنا
تھا اس شخص کے چینلج کو اکسیپٹ کرنا اسے بہت مہنگا پڑا تھا سڑکے کے بیچوں بیچ
بھاگتے ہوۓ وہ بار بار پیچھے مڑکر دیکھ رہی تھی کہ کہیں وہ درندہ نما انسان پھر
اسکا پیچھا نہ کررہا ہو وہ ابھی پیچھے دیکھتے ہوۓ بھاگ ہی رہی تھی کہ اسکے پاؤں
میں کوئی نوکیلی چیز چبھ گئی وہ درد سے کراہ اٹھی وہی بیٹھ کر وہ اپنے پاؤں کا
معائنہ کرنے لگی دیکھا تو ایک کانٹہ اسکے پاؤں میں چبھ گیا تھا جسکو وہ نکالنے ہی
لگی تھی کہ اچانک اسکو محسوس ہوا کہ اسکے سر پہ کوئی کھڑا ہے اس نے آنکھیں اٹھا کر
دیکھا تو وہ سامنے کھڑا تھا جس سے وہ مسلسل بھاگنے کی کوشش کررہی تھی خوف کے مارے
اسکے منہ سے چیخ نکل گئی اسکی آنکھوں میں ایسا خوف تھا کہ جیسے وہ اسے فنا کرنے کے
ارادے سے آیا ہو اسکی دل کی ڈھڑکن اتنی تیز تھی کہ مانو ابھی نکل کے باہر آجاۓ گا
مگر اس شخص کے چہرے پہ بلا کا اطمينان اور پرسکون مسکراہٹ تھی وہ گھٹنوں کے بل
نیچے جھکا سمجھایا تھا نہ تمھیں کہ بھاگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے لٹل فیری پھر بھی
خیر چلو کوئی بات نہیں ادھر لاؤ تمہارے پاؤں میں کانٹا چبھ گیا ہے میں نکال دوں وہ
آگے بڑھا ہی تھا کہ اسنے اپنا پاؤں پیچھے کی جانب کرنے کی صرف کوشش ہی کی تھی
کیونکہ اسنے اسکی بازو پہ اپنی گرفت اتنی شدید کردی تھی کہ ناچار اسے اپنا پاؤں
اسکے سامنے کرنا ہی پڑا تھا اسکے پاؤں اتنے خوبصورت تھے کہ اسکے منہ سے بےساختہ
پھسلا بیوٹی فل ماۓ لٹل فیری یہ کہہ کراسنے پاؤں سے کانٹا نکال کر دور پھینک دیا
اسکے منہ سے ہلکی سی سسکاری نکلی تھی مگر ساتھ ہی اسنے پاؤں پہ اس جگہ اپنے دہکتے
ہوۓ لب رکھے تھے جدھر اسکو زخم تھا اسکا لمس محسوس ہونے پہ اسکی جان ہی نکل گئی
تھی ابھی وہ کھڑئی ہی ہوئی تھی کہ اسے چکر آیا اور اسکی بانہوں میں ایک سکینڈ میں
جھول گئی سامنے والے کے چہرے پہ ایک خوبصورت مسکراہٹ نے احاطہ کرلیا ” ویلکم ٹو ڈا ہیل ماۓ لٹل فیری
” اس نے کہا اور اسے بانہوں میں اٹھاۓ آگے کی
جانب بڑھ گیا تھا ۔
It’s Free Download Link