Black Mirror Have Eyes Season 2 By Wahiba Fatima

Novel : Black Mirror Have Eyes Season 2
Writer Name : Wahiba Fatima
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Black Mirror Have Eyes Season 2 Novel Complete by Wahiba Fatima is available here to download in pdf form and online reading.
 

چھوڑیں مجھے،، وہ پھنکاری۔ نو کوئین ،،،اب نہیں،،، کوئی
ناراضگی نہیں،، کوئی جدائی نہیں،، تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے،، شاید وہ بھی
یہاں پہ ادھورا رہ جانے والے ملن کو پورا کرنے کی خواہش مند ہے کوئین،،،، یہ وقت،،
یہ جگہ،، یہ خاموشی،، جادوئی بہکے لمحے یہ جگمگاتے جگنو اس بات کہ گواہ ہیں کہ
یہاں پر ادھورا رہ جانے والا ملن پورا کیا جائے،،، یہ بول کر ویام نے اپنے ہونٹ اس
کی پچھلی گردن پر رکھے تھے۔ ماہا ویرا لرز اٹھی۔ زبان تالو سے چپک گئی۔ کیونکہ اس
کے مسلسل پچھلی گردن اور کندھوں پر سفر کرتے ہونٹ ماہا ویرا کی جان نکال رہے تھے
اسے بے بس کر رہے تھے۔ ویام نے جھٹکے سے اس کا رخ اپنی جانب گھمایا۔ اس کی کمر کے
گرد بازو حمائل کر کے اپنی منمانیاں شروع کر دیں۔ ویام،،،،،،،،،،،،، ماہا ویرا
دھونکنی کی طرح چلتی سانسوں کے بیچ اتنا ہی بول پائی۔ مگر ویام نے اسے بولنے کی
اجازت نہیں دی تھی۔ تبھی اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے تھے۔ لمحے فسوں خیز تھے۔
وہ جگنو ان کے آس پاس منڈلانے لگے۔ ماہا ویرا اس کی بانہوں میں موم بن کر پگھلنے
لگی۔ ویام نے نرم گھاس پر لیٹ کر اس کر سر اپنے سینے پر رکھا تھا۔ ویرا کا پورا
وزن پھر اس کے سینے پر آیا تھا۔ ویرا نے اس کے کندھے تھامے۔ وہ گہرا مسکرایا۔ جو
سوچ رہی ہیں کر گزریں کوئین،،، جزبوں سے بوجھل بھاری گھمبیر آواز پر ماہا ویرا
جھکی اور اس کے چہرے کا ایک ایک نقش چوما۔ کانٹ لیو ود آؤٹ یو،،، ماہا ویرا اس کی
گردن میں منہ دے کر بول کر اپنی بے بسی پر پھر سسک پڑی۔ ویام نے جھٹکے سے کروٹ
بدلی تھی۔ اور پوری طرح اس پر حاوی ہوا۔ میں بھی،،، ہلکا سا اس کے ہونٹوں کو عقیدت
سے چھو کر ویام نے حال دل بیان کیا۔ جھوٹ،،،،،، ماہا ویرا نے ناراضگی سے کہا۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top