Writer Name : Eshnaal Syed
Mania team has started a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Pagal Ankhon Wali Larki Novel Complete by Eshnaal Syed is available here to download in pdf form and online reading.
اشنے چھپکلی۔”
ایک زور دار چیخ کے ساتھ اس نے بیڈ پر چھلانگ
لگائی۔ اب وہ بیڈ پر چڑھی خوفزدہ آنکھوں سے منہ پر ہاتھ رکھے چھپکلی کو ڈھونڈ رہی
تھی۔ شاہ کی ہنسی کا پھوارا قہقہ کی صورت نکلا۔ وہ سلور کلر کے بھاری سیلور کام
دار لہنگے میں ولیمے کی برائیڈ بیڈ پر خوفزدہ سی کھڑی تھی۔ “کہاں ہے چھپکلی؟”
اس کا سانس پھول چکا تھا، وہ چھپکلی سے اتنا ہی
ڈرتی تھی کہ جتنا شاہ سے….. “آئینے میں، نظر نہیں آئی….”
بلیو رنگ کے تھری پیس سوٹ میں،ہئیر اسٹائل کئی
گھنٹے گزرنے کے باوجود یوں لگتا جیسے ابھی بنایا گیا ہو، ولیمے کا گروم قہقہے
لگاتے ہوئے۔ یہ مذاق تھا؟” اشنال نے کھڑے کھڑے کمر پر ہاتھ رکھ کر گھوری دی۔ آپ
نے سنا میں نے کہا ہوکہ چھپکلی ہے؟ میں نے اشنے چھپکلی کہا تھا…” شااااااااہ……”
اس نے دانت پیسے۔ “جی جان شاہ۔”
شاہ محبت پاش نظروں سے دیکھتے ہوئے، وہ اسے
پھاڑ کھانے والے لہجے میں کمر پر ہاتھ رکھے گھوری رہی تھی اورشاہ پیٹ پر ہاتھ رکھ
کر ہنستے ہنستے دہرا ہورہا تھا۔ ” بہت خراب ہیں آپ۔” اشنے نے کلائی پر بندھا
گجرا اتار کر شاہ کو دے مارا۔ جو شاہ نے انتہائی آسان سا باونڈری کیچ سمجھ کر کیچ
کر لیا۔ پچھلے ایک سال سے کوئی لاکھ کروڑ بار سن چکا ہو کہ بہت خراب ہوں میں لیکن
آج میں تمہیں بتاؤں گا کہ واقعی میں کس حد تک خراب ہوں۔” وہ معنی خیزی میں
کہتا ہوا بیڈ کی جانب بڑھا۔ اشنے کی چھٹی حس حرکت میں آئی اور وہ فوراً لہنگا
دونوں ہاتھوں میں تھامے بیڈ کے دوسری طرف اتر گئی۔ دیکھیں شاہ اگر آپ نے مجھے تنگ
کیا تو…” “تو۔۔۔؟” “تو میرے سر میں درد ہو رہا ہے۔” وہ بیڈ پر
بیٹھی دونوں ہاتھوں سے سر کو تھام کر کرا ہنے لگی۔ “ڈرامے باز لڑکی۔” وہ بیڈ کے دوسری سائیڈ
سے اس تک پہنچا مگر وہ چھلانگ لگا کر دوبارہ بیڈ پر چڑھ گئی۔ “شاہ میں بابا
کو آواز دے رہی ہوں، انسان بن جائیں۔” اشنے نے اسے ڈرانا چاہا…
“کل بھی میرے ساتھ ڈرامہ کیا تھا نا تم نے؟ کس
قدر معصوم ہوں میں تمہارے ڈراموں میں آجاتا ہوں۔ اور یہ بابا کی تڑیاں دینے کا
کوئی فائدہ نہیں، وہ میرے بابا ہیں، ایک بار سوگئے تو ڈھول لیکر سر پر کھڑی ہوجاؤ
نہیں اٹھنے والے۔ شاہ کو چکر دے رہی ہو میسنی….”
“ہااااااو آپ نے مجھے میسنی کہا۔” وہ دونوں
گالوں پر ہاتھ رکھے ڈرامائی انداز میں آنکھیں پھاڑنے لگی…..
ذرا ترس نہیں آیا مجھ پر، ہائے شاہ بیچارہ جان
شاہ کے ہاتھوں الو بن گیا…… مگر اب اور نہیں…..”
وہ جارحانہ انداز میں آگے بڑھا اور اس کا لمبا
دوپٹہ تھام کر اس کی جائے فرار مسدود کر دی۔ اب وہ مکمل طور پر شاہ کے رحم و کرم
پر تھی….. “شاہ-” “جی جان شاہ۔”
“میرے سر میں واقع درد ہے۔” اب وہ بیڈ سے
اتر کر کارپٹ پر بیٹھ گئی تھی….. یہ تو طے تھا کہ فرار اب ممکن نا تھی…. “اشنے۔” “شاہ آپ
بھی میرا یقین نہیں کریں گے نا تو کسی دن سچ مچ مجھے کھو بیٹھیں گے….” آنکھوں
میں آنسو کی ہلکی سی لکیر نے شاہ کے دل کو سہما دیا تھا….
“اشنے چپ۔”
وہ اس کے پاس فرش پر بیٹھا، اور اس کے دونوں
ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیکر اپنے گالوں پر رکھے….
پاگل آنکھوں والی لڑکی کے آنسوؤں کے آگے شاہ
پھر ہار گیا….. اور اگر اس کے بس میں ہوتا تو وہ سید سکندر شاہ
کو اشنال سید کے صدقے وار کر پھینک دیتا…..
It’s Free Download Link
I can't download it