Jan E Murshad Complete By Kashaf Fiaz

 Novel : Jan E Murshad Complete Novel
Writer Name :  Kashaf Fiaz
Category : Social Issue Based Story

Kashaf Fiaz is the author of the book Jan E Murshad Pdf. It is an excellent social issue novels Based Story
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.

They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu, Jan E Murshad Novel Complete by Kashaf Fiaz is available here to 

رات
کی تاریکی نے چاروں اور اندھیرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا ایسے میں دیان مرزا
باہر لان کی گھاس میں رف سے حلیے میں کھڑا ایک ہاتھ ٹراؤزر کی جیب میں ڈالے دوسرے
ہاتھ سے کافی کا مگ پکڑے کسی گہری سوچ میں گم تھا ۔۔۔

رات
کی تاریکی میں لان کے عقب میں لگے بینچ کے اوپر ایک سپوٹ لائٹ کی روشنی پھیلی تھی
جسکے خوبصورت لمبے مگر لوہے کے راڈ نما ڈنڈے کے ساتھ وہ ٹیک لگاۓ کھڑا تھا ۔۔

کافی
کا مگ ہنوز پکڑتے اسنے آخری گھونٹ بھرا اور پھر اسے پینچ کے کونے میں رکھ ڈالا ( کیا
اسنے ٹھیک کا تھا ؟ اسے یہی کرنا چاہئے تھا ؟ کیا عرشمان غلط تھا ؟ کا وہ غلط ہو
سکتا تھا ؟ )اور خود واپس سے سیدھا کھڑا ہوا۔۔۔

اسکی
سوچ مسلسل ان پڑھے ہوۓ  ہندسوں سے لے کر
عرشمان پر ہاتھ اٹھانے کے درمیان میں گھوم رہی تھی ۔۔ وہ خود کے ذہن میں اٹھتے
سوالوں کے جواب نہیں ڈھونڈ پا رہا تھا ۔۔۔

جگری
دوست کو وہ بچپن سے جانتا تھا عرشمان کی زندگی کی کوئی شے دیان مرزا سے مقفل نہ تھی
۔۔۔ وہ اس کرب سے گزر چکا تھا مگر پھر بھی وہ ایک ایسے موڑ پر آکھڑا ہوا کہ سب اسکی
سمجھ سے باہر تھا ۔۔۔۔

دبے
قدموں کی چاپ سنتے دیان نے محض گردن موڑنے پر ہی اکتفا کیا جہاں سے اب وہ چلتے
چلتے اسکے قریب آچکی تھی ۔۔مدھم سی مسکراہٹ چہرے پر سجاۓ ہنوز آنکھیں اس پر جماۓ
وہ مسکرا رہی تھی ۔۔

سفید
پاؤں تک جھولتی ایک سادہ فراک جو اب ہوا کے باعث دور دور تک پھیلی ہوئی تھی کپڑے
کا گہراؤ زیادہ تھا ‘ مخروطی ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں اڑیسے سر پر سفید
سنہری ‘ چمکتے موتیوں کا تاج لئے وہ اسکی طرف ایک ایک   کر کے قدم اٹھا رہی تھی ۔۔۔

سنہری
تاج سر کے احاطے میں پہنا تھا اور اس سے جھولتے لمبے سیاح بال ہوا میں محلک ہو رہے
تھے ‘ وہ کوئی شہزادی لگ رہی تھی ‘ کسی دور دنیا کی باسی ‘ جو بہت دور تھی ۔۔ بہت
دور ‘ وہ دیان مرزا کے خوابوں میں رہنے والی واحد اپسرا تھی ‘ وہ جسکی خاطر اس شخص
نے اپنا آپ بھولایا تھا ‘ وہ جسکی آنکھوں کے سحر میں جھکڑا وہ ایک صدی تک اپنی
آنکھیں بند کر گیا تھا ‘ وہ جسکی خاطر وہ اپنی سانسوں کی ڈوروں سے الجھا تھا جو اب
بھی اپنی مرضی سے آتیں اور جاتی تھیں ۔۔۔۔


لبابہ
۔۔۔۔۔۔۔۔ ” سرگوشی نما کہتے وہ پوری طرح اسکی جانب مڑ چکا تھا ‘ جو اب اسکو دیکھے
مسکرا کر اسے عقب میں آکھڑی ہوئی تھی ۔۔۔


کیا
آپ حیران ہیں ؟” ایک جلترنگ سی ہنسی اسکے لبوں پر پھیلی اور اسنے گردن موڑے
اس سے سول کیا ۔


بہت
زیادہ ۔۔می۔۔۔میں بہت زیادہ ۔۔۔۔حیران ہوں ” وہ اب بھی بے یقینی کی سی کیفیت
میں تھا ایک ویژن کے زیرِ اثر ‘ اس میں کھویا ہوا ۔۔۔


کیا
آپ خوش بھی ہیں ؟ ” وہ پھر سے سوال کئے مبہم سا ہنسی ۔۔۔۔

 ” آآ۔۔۔ہاں۔۔۔۔ میں خوش
ہوں ۔۔۔۔۔ بہت زیادہ ۔۔۔” وہ اس خواب میں رہنا چاہتا تھا اسے دیکھتے ہوۓ ‘ ہمیشہ
ہمیشہ کیلئے ۔۔۔

 ” کیا آپ پریشان ہیں
؟” وہ اب اس سے سوال کئے جا رہی تھی جیسے اسکا یقین جیتنا تھا ‘ وہ ویژن تھی یہ
سچ تھا لیکن وہ اس وقت واقعی میں تھی ۔۔۔۔


میں
محبت میں ہار گیا ۔۔۔ شروعات سے پہلے ہی ۔۔” وہ بے بسی ہی بے بسی لئے ہوۓ تھا
۔۔


نہیں
آپ جیت گئے ہیں ۔۔ آپ ہارے نہیں ہیں ” وہ اب بھی اسی مسکراہٹ سے اسے تسلی دے
رہی تھی


جیتی
تو آپ تھیں ۔۔۔ میں تو بس مظلوم بنا آپکے احسان میں جی رہا ہوں ۔۔۔ میری زندگی کی
قیمت چکائی ہے آپ نے ۔۔۔ دیان مرزا کی یہ بے وقت سانس آپکے احسان کا بدلہ ہے لبابہ
۔۔۔


میری
نظر میں یہی محبت کی جیت تھی ۔۔۔ میں اسے پورا کر چکی ہوں دیان ۔۔۔ آپکی نظر میں جیت
کیا ہے ۔۔؟ ” وہ جیسے کچھ سننا چا رہی تھی اسکے منہ سے ۔۔۔۔

 ” میری نظر میں اسکا ملن
ہے ۔۔۔۔ جو اب میرے نصیب میں نہیں ہے ۔۔۔” وہ پھر سے افسردہ ہو چکا تھا ۔۔۔۔


پر
اور کسی کا نصیب تو ہو سکتا ہے ‘ جو آپ نہیں حاصل کر سکے وہ کوئی اور کر سکتا ہے ‘
جو جیت آپکی نظر میں ہے اسکا منتظر کوئی اور ہو سکتا ہے دیان ۔۔۔۔۔


وہ
کون ہو گا ۔۔۔ لبابہ ایسا کون ہو سکتا ہے ۔۔کیا میں اسکی مدد کر سکتا ہوں
۔۔۔” وہ اب بے چین نظر آنے لگا تھا ۔۔۔


آپ
دو ایسے لوگوں کا ملن کروا سکتے ہیں ‘  شاید
یہ آپکی زندگی کا مقصد تھا ۔۔۔” وہ مسکرا کر کہتے واپس پلٹی دیان نے اسے
روکنا چاہا ۔۔۔۔


وہ
میرا دوست ہے۔۔۔ مجھے ۔۔ عزیز ہے ۔۔بہت ۔۔” وہ ضبط سے آنکھیں میچ گیا تھا ۔۔۔


اگر
دو دل راضی ہوۓ تو مان جانا ۔۔۔لالا والی غلطی آپ مت کرنا ۔۔۔۔۔ ” وہ پلٹے بغیر
ہی کہتے اب کی بار رکی نہیں تھی ۔۔۔ وہ شل رہ گیا تھا ‘ ہاں ۔۔ وہ یہ غلطی کبھی نہیں
کرے گا ۔۔۔


نہیں
لبابہ پلیززززز ۔۔۔ مجھے ۔۔تمھاری  سخت ۔۔۔
ضرورت ہے ۔۔۔ بہت زیادہ ۔۔۔” بے بسی سے کہتے اسکے لب پھڑپھڑانے لگے تھے ‘ اسکی
آنکھ سے ایک قطرہ بہہ کر جذب ہو گیا ۔۔۔ اسے ضرورت تھی اسکی ۔۔ وہ اسکا ساتھ چاہتا
تھا ۔۔۔ وہ اسے دیکھنا چاہتا تھا ‘ مزید سننا چاہتا تھا ۔۔ مگر ۔۔۔ مگر وہ چلتے
چلتے ہوا میں تحلیل ہو چکی تھی ۔۔۔۔

ماحول
ایک دم سے بوجھل ہونے لگا وہ خواب تھا ۔۔۔ ایک حسین خواب ۔۔۔اور خواب تو ہوتے ہی
ٹوٹنے کیلئے ہیں ‘ وہ بھی ٹوٹ چکا تھا لیکن دیان مرزا کی سوچ کو اسکا آخری نقطہ
تھما کر ۔۔۔۔

بینچ
پر دھرے کپ کو جھک کر اٹھاتے وہ اندر کی طرف بڑھنے لگا ‘ وہ رو رہا تھا آنسوں زار
و قطار سے بہنا شروع ہو چکے تھے ‘  وہ تیس
سالہ مرد اپنے آپ پر قابو نہیں کر پا رہا تھا ‘ رات اپنی جگہ تاریکی میں دھری رہ
گئی تھی وہ چلا گیا تھا ۔۔۔

 


کہانی
اپنے اختمام پر ہے اور
!!

 مجھے تمہاری ضرورت ہے ۔۔

 

  • Download in pdf form and online reading.
  • Click on the link given below to Free download 584 Pages Pdf
  • It’s Free Download Link
Media Fire Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ
 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top