Novel : Mohabbat Main Jan Ganwa Baithe Complete Novel
Writer Name : Hira Mukhtar Mughal
Category : Romance Based Novel
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu, Mohabbat Main Jan Ganwa Baithe Novel Complete by Hira Mukhtar Mughal is available here to
تم
ہمارا محبت ہے ہم سے بیوفاٸی کرنے
کے بارے میں تم نے سوچا کیسے۔۔ہاں۔۔اگر تم نے کسی کے بارے میں سوچا تو ہم اپنے آپ کو
یہی ادھر گولی سے اڑا دے گا.. وہ جنونیت بھرے لہجے
میں کہتا اسکے پاس آتا، پس*ٹل اپنے سر پر رکھنے لگا. نہیں۔۔۔پلیز۔۔
وہ اسکی اس حرکت سے تڑپ کر رہ گٸ فورا
اسکی جان بھاگتی، پس*ٹل جھپٹتی اس سے دور اچھالنے لگی! شمشیر
پلیز میرے لیے یہ کرنا پہلے ہی مشکل ہے گھٹ گھٹ کر مر رہی ہوں میں، مجھے نفرت ہے
خود سے، میں تمہارے ساتھ وفا نہیں کرسکتی پلیز ہمیشہ کیلیے چلے جاٶ
میرا نکاح ہونے والا ہے۔۔۔ وہ ہاتھ جوڑے، روتی بڑبڑانے لگی. نہیں
تم چلو تم ہمارے ساتھ چلو ہم دونوں نکاح کرے گا ہم مل کر رہے گا چلو ہم دور چلا
جاۓ گا چلو…!! وہ
اسکے ہاتھ پکڑتا لے جانے لگا، نہیں بسس کرو نہیں جانا مجھے تمہارے ساتھ___ نہیں جانا تو پھر ٹھیک ہے ہمارے لاش سے
گزرو اور جا___جاکر کرلوشادی. وہ کہتا پھر سے پسٹل کی
جانب لپکا.. بیٹا دروازہ کھولو، کب
سے انتظار کر رھے ہیں سب___نکاح کا وقت لیٹ ہورہا ہے مرحا دروازہ کھولو.. ارسلہ دروازہ کھٹکھٹانے لگی. تم جاٶ
پلیز جاٶ میری عزت خراب نہ کرو.. وہ ارسلہ کی آواز سنتی بوکھلاٸی
شمشیر کے سامنے ہاتھ جوڑے کھڑی ہوگٸ۔ جاۓ
گا مگر تمکو ساتھ لے کر.. چلو وہ اس گھسیٹتا ہوا
لے جانے لگا. کیا ہوا ارسلہ درواذہ
کیوں نہیں کھل رہا، گھنٹے سے انتظار کر رہے ہیں سب چلو ہٹو میں دیکھتا ہوں.. پرنسس درواذہ کھولو، مرحا بیٹا، فارس ارسلہ
کو پیچھے دھکیلتا خود کوشش کرنے لگا. اندر سے آواز نہ آنے پر
ارسلہ اور فارس کو، پریشانی نے آن گھیرا.. فارس
درواذہ توڑنے کی جی جان سے کوشش کرنے لگا جیسے ہی درواذہ توڑتا وہ اندر کی جانب
بھاگا سامنے سب ویران دیکھ حیران رہ گیا، کھلی کھڑکی جس بات کی طرف اشارہ کر رہی
تھی وہ سوچتے ہی ارسلہ کی جان منہ کو آٸی.. چٹاخخخ۔۔۔۔۔۔
- Download in pdf form and online reading.
- Click on the link given below to Free download 212 Pages Pdf
- It’s Free Download Link