Novel : Yeh Dil Awara Complete Novel
Writer Name : Momina Shah
Category : Bold Romance & Love Story Based Novel
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu, Yeh Dil Awara Novel Complete by Momina Shah is available here to
سجل
سجے سنورے کمرے میں دھڑکتے دل کے ساتھ بیٹھی تھی۔ غازی آج اسکے ساتھ کیسا سلوک کرے
گا۔ یہ سوچ ہی اسکا دل ڈوبنے لگی تھی۔ اسکے سرخ گلابی لب مسلسل کپکپا رہے تھے ۔ اسے
وہ دن یاد آیا ، جب غازی نے کتنی بے دردی سے اسکی محبت کو ٹھکرا دیا تھا۔ وہ سب سوچ
کر اسنے خود کو دوبارہ سے زلیل ہونے سے روکنا تھا۔ وہ ایک جست میں بیڈ پہ سے ا تھی۔
یہاں اسکا اترنا تھا۔ اور وہاں غازی صاحب کا کمرے میں داخل ہونا تھا۔ مجھے لگا تھا
،زہے نصیب ۔۔۔۔ آج تو آپ گھونگٹ ڈالے میرے انتظار میں بیٹھی ہونگی۔ پر یہاں تو معاجرہ
ہی کچھ اور ہے ۔ ‘ وہ دیوار کے ساتھ کمر ٹکا کر کھڑا ہوا تھا۔ سجل نے لب کچل کر اسے
دیکھا۔ اور واپس نگاہیں جھکا لیں۔ دل تو مانوں ڈھول کی مانند کانوں میں بج رہا تھا۔
اسکے کوئی جواب نا دینے پہ وہ مسکرایا تھا
اور
سجل کو لگا وہ سانسیں لینا بھول گئی ہو۔ اسکی خوبصورت سی ہنسی نے اسکی دھڑکن بڑھا
دی۔
کہاں
گئی وہ تیزی ،
کہاں
گئی وہ آگ سی سجل ۔۔۔۔
یہ
جو شبنم سی لڑکی ہے ، اسے
تو
نہیں مجھے واقفیت ۔ وہ قدم قدم چلتا سکے قریب آیا تھا۔ سجل کا سر مزید جھکا تھا۔ غازی
نے اسکی ٹھوڑی کو دو انگلیوں سے اونچا کیا تھا۔ یه شرم – ۔ یہ لجا۔ – – – ہائے میں
کہیں مر نا جاؤں ۔۔۔ غازی کا لمحہ شوخی سے پر تھا۔ چاہا۔’ سجل نے اسکی حصار سے نکلنا
چاہا۔۔ دور ہٹیں ۔ ایسے کیسے دور ہٹیں
میں
آپ ہی کی تو شدید خواہش تھی کہ ہم ایک ہو جائیں ، اب جب وہ گھڑی آن پہنچی ہے تو پھر
یہ شرمانا کترانا کیسا ۔جان من ۔ “غازی کے انداز اسکا سر شرم سے مزید جھک گیا
تھا۔
مانا
کے بہت غلط حرکت کی تھی میں نے . پر اسکا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ مجھے اس طرح بے
عزت کریں ۔ اسنے نم ہوتی آواز میں کہا۔ میں نے بے عزت تو نہیں کیا۔ ۔ ۔ ۔ بس چند محبت
بھری باتیں کی ہیں۔ اسکے مخمور لہجہ میں کہنے پہ سجل نے اسے گھورا تھا۔ بس۔۔۔ !!! اب
میں اپنی تزلیل ایک زرا نہیں برداشت کرونگی۔ اسکی آنکھوں میں شفاف موتی چمکنے لگے تھے
کیا ہوگیا ہے تمہیں ایسا کیوں لگ رہا ہے تمہیں کے میں تمھاری تزلیل کر رہا ہوں۔
“غازی نے اسے کمر سے تھام کر خود کے قریب کیا تھا۔ چھوڑیں مجھ غلطی ہوئی تھی
مجھ سے محبت بھی کی تو آپ جیسے شخص سے کی ۔ موتی جھرنے کی مانند بہنے لگے تھے
- Download in pdf form and online reading.
- Click on the link given below to Free download 252 Pages Pdf
- It’s Free Download Link