Ghalti Short Novel By Aiman

Novel : Ghalti Short Novel Novel
Writer Name :  Aiman
Category :  Love Story Based Short Novel

Aiman is the author of the book Ghalti Short Novel Pdf. It is an excellent social,,love story novels,sad novel,social romantic urdu novels,social issue novels,
 
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu, Ghalti Short Novel Novel Complete by Aiman is available here to 

اتنا
بڑا قدم اٹھانے سے پہلے پوچھ تو لیتی کچھ تم ہماری ہی بچی ہو جانتی ہو سکندر نے
پہلے دن سے عثمان کو ڈانٹ دیا تھا تمہیں کوئی تکلیف ہوئی تو ان سے برا کوئی نہیں
ہو گا عثمان سے پہلے ہماری زندگی میں تم ہو میری بچی تمہیں چاہ کر بھی تکلیف نہیں
دے سکتے پھر کیسے سوچ لیا تم نے رہی بات عشرت کی وہ ماں ہیں تمہاری ہاشم بھائی کی
وفات کے بعد زمانے کی دھوپ چھاؤں سے بچا کر تمہیں اپنے آنچل میں چھپا کر پالا ہے
کہیں لوگوں کی باتیں ان کی گندی نظریں تمہیں چھونا جائیں تم پاگل اس ماں کی باتوں
کو دل سے لگا کر اتنا بڑا قدم اٹھانے چلی تھی یہ تو خدا کا شکر ہے عثمان تمہیں
سلامت گھر لے آیا خدا نا کرے تمہیں کچھ ہو جاتا تو ہمیں تو کانوں کان خبر تک نا
ہوتی
” “جانتی ہو سب سے زیادہ دکھ کسے
ہوتا ؟” وہ بول رہی تھی مہک خاموشی سے سن رہی تھی
تمہارے
والد کو جب تم پیدا ہوئی نا انہوں نے پورے شہر میں میٹھائیاں بانٹی تھی ان کے گھر
بیٹی ہوئی ہے تم ان کا نام روشن کرو گی آج وہ جہاں بھی ہوں گے تمہاری حرکت دیکھ کر
انہیں ملال تو ہوا ہو گا ہم تو جیسے تیسے بھول جائیں گے تمہیں معاف بھی کر دیں گے
عشرت بھی ایک دو دن میں سب بھول جائے گی عثمان کو اگر آج سکندر نا روکتا تو جانتی
ہو کیا ہوتا شائد تم نہیں جانتی تم کہو گی میرا بیٹا ہے اس لیے کہہ رہی ہوں یقین
جانو بہت محبّت کرتا ہے تم سے اس لیے تمہاری آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھ سکتا وہ تو
یہاں سے جا بھی رہا تھا مگر میرے اور سکندر کے کہنے پر رک گیا تم نے وہ مرد نہیں
دیکھے جو عورت کی چھوٹی سی غلطی کو انا کا مسئلہ بنا کر انہیں پوری زندگی اس بات
کی سزا دیتے ہیں تم بہت قسمت والی ہو تمہیں ایسا شوہر ملا ہے جو تمہیں سمجھتا ہے
تمہاری پرواہ کرتا ہے شادی شدہ ہو کر بھی تم نے اپنے دل میں اپنے شوہر کی جگہ ایک
نا محرم کو دے رکھی ہے مذہب اس سب کی اجازت تو نہیں دیتا میری جان خود سوچو تم
کتنی بڑی خیانت کر رہی ہو جس کی پکڑ بھی شدید ہے کم از کم ایک بار سچے دل سے اس
رشتے کو موقع دے کے تو دیکھو پھر بھی اگر تم اپنے فیصلے پر قائم رہی تو میرا وعدہ
جیسا چاہو گی ویسا ہو گا
پر ۔۔۔۔۔۔
تم ابھی بھی اس لڑکے کے بارے
میں سوچ رہی ہو ؟ “عائشہ کے سوال پر وہ سر ہاں میں ہلا گئی

  • Download in pdf form and online reading.
  • Click on the link given below to Free download 74 Pages Pdf
  • It’s Free Download Link
Media Fire Download Link
 
 
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top