Muhabbaton Ko Zawal Nhi By Anita Shah

Novel : Muhabbaton Ko Zawal Nhi 
Writer Name : Anita Shah

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Muhabbaton Ko Zawal Nhi Novel Complete by Anita Shah is available here to download in pdf form and online reading.
 

اچھامگر ہانی کی طبیعت سیٹ نہیں ہے وہ نہیں جا سکیں گی ابھی
بھی ریسٹ کر رہی ہے زوریز آخر بول پڑا کہ میں خود جا کے دیکھتا ہوں کیا ہوا اس کی
طبیعت کو۔۔۔۔۔۔ زوریز ملک جب کمرے میں گیا تو ہانی صوفے پر بیٹھی ہوئی تھی اوو کب
سے آیا ہوں باہر نہیں نکل سکتی تھی چلو تیاری کرو اس نے اس کی طرف دیکھ کر غصے سے
کہا میں نہیں جاؤں گی آپ کو میری ضرورت نہیں ہے آپ یہاں کیوں آئے ہیں اچھا تمہارے
منہ میں بڑی زبان آگئی ہے چلو گھر چلیں تمہیں میں بتاتا ہوں کیسے تم یوں بولتی ہو
۔۔۔ زوریز ملک نے ہانی کا ہاتھ پکڑ کر کہا میں نے کہا نا کہ میں نہیں جاؤں گی آپ
کو سمجھ نہیں آتی۔۔۔ہانی غصے سے بولی چٹاخ ۔۔۔۔۔زوریز ملک نے اس کو کھینچ کر تھپڑ
لگایا مار دے مجھے مار دے ۔۔۔۔میری جان چھوٹے آپ سب سے ۔۔۔۔۔ہانی نے اس کا گریبان
پکڑ کر کہا سزا دے کہ محبت کر بیٹھے سزا دے کہ محبت کر بیٹھے مرنا تو ہمیں ہر حال
میں ہے جو توں مارے تو تڑپ کم ہو جائے ہانی کیوں ایسے ری ایکٹ کر رہی ہو مت کرو
ایسے میں تمہارے بغیر مر جاؤں گا ذوریز ملک نے اسے کھینچ کر اپنے گلے سے لگا لیا یار
مجھے معاف تو کر دو وہ اسے آہستہ آہستہ ساری باتیں بتا رہا تھا اور ہانی کے لیے یہ
سب اب نیا نہیں تھا اسے صائقہ نے بھی ساری سچائی بتا دی تھی وہ رو رہی تھی اس کی
طبیعت پہلے بھی خراب تھی وہ اس کی باہوں میں جھول گئی ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ جب
اسے ہوش آیا تو وہ ہاسپٹل میں تھی سب اس کے پاس تھے اور زوریز ملک کی کلاس لے رہے
تھے میں نے کچھ نہیں کیا چاچو تم یوں ہی کرتے ہو اور دیکھو ذرا بچی کا کیا حال کر
دیا ہے جمال ملک نے اسے ڈانٹا چاچو یہ آپ کی بچی ہو گئ اور میں۔۔۔۔۔ پلیز آپ مریض
کے روم سے باہر جا کر تماشا لگائے ان پر برا اثر پڑے گا نرس نے ڈانٹ کر کہا دیکھنا
ابھی اس ہوش آجائے گا اور یہ بولے گی چاچو پلیز ان کو نہ ڈانٹے انہوں نے کچھ نہیں
کیا دیکھا میں نے کہا تھا نا زوریز ملک کو ڈانٹے گے تو فوراً اٹھ کر بیٹھ جائے گی

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top