Novel : Shart Novel
Writer Name : Misbah Rajput
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Shart Novel Novel Complete by Misbah Rajput is available here to download in pdf form and online reading.
تقریبا گیارہ بجے اس کی آنکھ کھلی تو کمرہ خالی
تھا وہ اٹھ کر بیٹھ گٸ اچانک ڈریسنگ روم کا دروازہ کھلا اندر باہر نکلا
اور اس کی طرف ایک نظر ڈالے بنا ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے جا کھڑا ہوا بال بنانے کے بعد
کالر کھڑا کیا اور ٹاٸی باندھنے لگا رمل نے اپنا دوپٹہ کندھے پر ڈالا
اور کھلے بالوں کا ہلکا سا جوڑا کیا پھر چلتے ہوۓ اس کے پاس آٸی وجدان کے چلتے ہاتھ یک دم رکے پھر چلنا شروع ہوگۓ وہ جھک کر
کاٶچ سے اپنا کوٹ پکڑا وہ پہننے ہی لگا تھا کہ رمل نے اس کے ہاتھ
سے کوٹ لے کر خود اسے پہنانے لگی وجدان کو خوشگوار حیرت ہوٸی کوٹ پہنا کر سامنے سے درست کیا “کل آپ گھر کیوں نہیں آۓ تھے”وہ اسے دیکھتی
ہوٸی بولی “دوست کا ایکسڈنٹ ہوگیا تھا ایمرجنسی میں جانا
ماما پاپا کو انفارميشن کیا تھا میں نے”وہ ڈریسنگ ٹیبل سے گھڑی اٹھا کر پہننے
لگا “اور مجھے؟”وجدان رکا “آپ کل نہیں آۓ تھے تو میں پریشان ہوگٸ تھی “گھڑی پہن کر اس نے ایک نظر رمل کو دیکھا “آٸندہ بتا دوں گا “کہہ کر وہ پلٹا لیکن وہ اس کے سامنے آگٸ “تم ایسا کیوں کر رہے ہو میرے ساتھ”طرزِ
مخاطب بدلا “کیا کر رہا ہوں”اس نے جاننا چاہا “ایم سوری
“وہ سر جھکا کر بولی وہ مسلسل انگلیاں مروڑ رہی تھی اور یہ حرکت وجدان سے
چھپی نہ رہ سکی تھی “رمل ۔۔ویٹ “بات کرتے ہوۓ وجدان کی نظر ڈریسنگ
ٹیبل پر پڑے واٸبریٹ ہوتے موباٸل پر گٸ وہ اٹھا کر جیسے ہی یس کرنے لگا رمل نے اس کے ہاتھ سے موباٸل چھین لیا اسے حیرت کا جھٹکا لگا “پہلے میری بات سنو”وہ غصے سے گویا ہوٸی “دیکھو ضروری کال ہے میں تم سے آکر بات کروں
گا”وجدان نے اسے سمجھانا چاہا مگر اس نے سرو نفی میں ہلادیا “نہیں تم آج
بھی لیٹ آٶ گے” “نہیں آٶں گا اب مجھے موباٸل دو آٸی ہیو ٹو گو”اس نے ایک نظر گھڑی کو دیکھا وہ
اسے بچوں کی طرح بہلا رہا تھا “کہاں”بےساختہ منہ سے نکلا جس پر وہ اسے سر
تا پیر عجیب نظروں سے دیکھنے لگا “ایکچولی ایک لڑکی سے ملنے جا رہا ہوں ایک ہفتے
پہلےتم نے ہی تو کہا تھا تو سوچا ٹراۓ کرو لوں”وجدان نے اسے چڑایا اس کی بات
پر رمل باقاعدہ اسے گھورنے لگی “تم وہ لڑکی لے کر آٶ میں داجان کی
کمرے سے بندوق لے کرو آٶں گی “وجدان کھل کرو ہنسا “آفس جا رہا
ہوں۔اور ہاں رات کو تیار رہنا “اب کی بار وہ سنجيدہ ہوا رمل کے ہاتھ ابھی
بھی وجدان کے کوٹ پر تھے
It’s Free Download Link