Mera Ishq Hai Tu By Anaya Khan

Novel : Mera Ishq Hai Tu
Writer Name : Anaya Khan
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Mera Ishq Hai Tu Novel Complete by Anaya Khan is available here to download in pdf form and online reading.
 

میرا ہاتھ چھوڑو تم میری الئف خراب کر تو چکے ہو اب مزید خراب
کرنا چاہتے ہو کیا ازالن نے پتہ نہیں کیا سوچا ہو گا تم نے میرا ہاتھ پکڑا ہوا تھا
لگتا ہے وہ ناراض ہو گئے مجھ سے انہوں نے ا یسے دیکھ ل یا چھوڑو میرا ہاتھ نہں تو
مجھ سے برا کوئی نہ یں ہو گا آ یت نے تیز لہجے م یں کہتے ہوئے اپنا ہاتھ چھڑانے کی
کوشش کی تھی دیکھ ل یا تو اچھی بات ہے اسے بھی پتہ چل گیا تم میری تھی اب اسے
چاہیے چھوڑ دے وہ تمہیں طلق دے اسے بیچ م یں نہ یں آنا چاہیے تھا سحاب نے ڈھٹھائی
سے کہا تھا آیت نے بے یق ینی سے اس کی طرف دیکھا اور ایک زور دار تھپڑ اس کے منہ
پہ دے مارا تھا مجھے برباد کرنے میں تم نے تو کوئی کمی نہ یں چھوڑی تھی مگر میرے
ہللا نے مجھے نوازا وہ بھی ایک ایسے انسان سے جس کی زندگی میں آنے کا خواب دیکھنے
کی بھی اوقات نہیں تھی میری اور آج مجھے فخر محسوس ہو رہا ہے اس کے ف یصلے پہ اپنی
خوشی قسمتی پہ آج میں نازاں ہوں کہ تم جی سے گھٹیا انسان بچا لیا مجھے اور اس جیسا
اچھا انسان مل مجھے شرم آ رہی ہے مجھے خود سے تم ج یسے انسان پہ اپنے احساسات کو
ضائع کیا م یں نے تم اتنے گھٹی ا ہو میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی اس قدر گھٹ یا سوچ
ہے تمہاری دفع ہو جاو یہاں سے دوبارہ مت آنا سمجھے تم آیت نے چل کر کہا تھا تبھی
ازالن ہاتھ م یں جوس کا گلس پکڑے ہوئے کمرے سے باہر آ یا تھا سحاب نے ابھی تک آیت
کا ہاتھ تھاما ہوا تھا ازالن کو آتا دی کھ اس نے آیت کا ہاتھ الشعوری طور پہ چھوڑا
تھا ارے مسز ازالن مہمانوں کو اس طرح سے ٹریٹ کرتے ہ یں کیا یہ کیا طریقہ ہوا گھر
آئے دشمن کے ساتھ بھی ہم اچھا سلوک کرتے ہیں کی ا آپ غصے سے چل رہی ہ یں ازالن
چلتے ہوئے آ یت کے پاس آ یا اور اپنا ایک ہاتھ اس کی کمر کے گرد حمائل کرتے ہوئے
کہا تھا جبکہ دوسرے ہاتھ میں پکڑے ہوئے گلس سے اس نے جوس کا سپ لیا تھا اس اچانک
افتاد پہ آ یت نے گھبرا کر اس کی طرف دیکھا تھا ارے مسز مجھے دیکھنے کے لیے اک عمر
پڑی ہے د یکھتی رہ یے گی ابھی تو اسے کھانے کا پوچھو بیٹھاو اسے اور جاو تم کچھ
کھانے کے لیے بھجوا دو ازالن نے نارمل لہجے میں کہتے ہوئے آی ت کی طرف دیکھا تھا
ابھی تک اس کا ہاتھ آیت کی کمر کے گرد حمائل تھا آیت جو اپنی جگہ بلکل سن کھڑی تھی
ازالن کی بات پہ چونک گئ مگر اپنی جگہ سے ہل نہیں پائی تھی نن نہیں میں چلتا ہوں
سحاب کہتے ہوئے کھڑا ہو گیا اور جانے کے لیے پلٹا ہی تھا جب ازالن نے اسے پکارا
سحاب جب دوبارہ میرے گھر آو تو بنا اجازت مت آنا پہلے اور اب میں بہت فرق ہے ماں
اور منتشا کو اس سب سے فرق نہیں پڑتا نہ وہ پردہ کرتی ہیں مگر اب میری بیوی پردہ
کرتی ہے اور میں نہیں چاہتا اسے میرے گھر میں میرے دوست کی وجہ سے کوئی تکلیف ہو
یقین ہے مجھے تم م یری بات سمجھو گے دوبارہ آو تو پوچھ کہ آنا ازالن کے کہنے پہ
آیت نے تشکر اور ڈبڈبائی آنکھوں سے اس کی طرف دیکھا تھا جبکہ سحاب تیز تیز قدم
اٹھاتے باہر چل گیا تھا
_______

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top