Welcome to Urdu Novels Mania team, a platform for all the social media writers. Hayat Khan, a famous versatile writer presenting her first novel for Urdu Mania team. Her complete novel Wo Mera Khuwab Tha , is available here to download in pdf & for online reading.
میں
تمہیں کہہ رہا ہوں اٹھو ابھی فوراً شرم و حیا تو تمہیں چھو کر بھی نہیں گزری۔ ہاں
تو جاٸیں نہ آپ کس نے کہا ملک الموت کی طرح میرے سر پر
کھڑے رہیں۔ اسکے کاٹ دار لہجے پر وہ پھٹ پڑی تھی۔ ایک تو خون پانی سے ملکر تالاب
بنا رہا تھا اوپر سے اس ہٹلر کی باتیں۔ خون دیکھ کر تو ویسے بھی اسکی حالت خراب ہو
جاتی تھی۔ ابراہیم جانتا تھا کہ وہ کچھ ہی دیر میں بےہوش ہو جاۓ گی۔ اس سے پہلے ہی
اس نے آگے بڑھ کر اسے اٹھا لیا۔ چھوڑیں مجھے۔ شش خبردار اب آواز نہ نکلے تمہاری۔ وہ
اسے اٹھاۓ اندر بڑھ گیا۔ مشا تم۔۔۔ ہاۓ میرے اللہ یہ کیا ہو گیا۔ اتنا خون دیکھ کر
صالحہ بیگم دل تھام کر رہ گٸیں۔
کیا ہوا بٹو اتنا خون کیسے۔ سمعیہ بیگم نے فوراً چادر لا کر مشا پر ڈالی۔ اہانت کے
مارے وہ سارا خوف اور درد بھول چکی تھی۔ کچھ نہیں ہوا امی پھسل گٸ تھی۔ ذرا سا کٹ ہی لگا ہے۔ چچی آپ پریشان نہ
ہوں۔ ایسے کیسے پریشان نہ ہوں اس لڑکی نے تو قسم کھاٸ ہوٸ ہے کہ کوٸ سیدھا کام نہیں کرنا۔ اب اسے صوفے پر نہیں بٹھانا۔ ایک تو ژارے کپڑے
گیلے اوپر سے کیچڑ لگا ہوا سفید صوفوں کا کیا حال ہو گا۔ مشا نے صدمے سے دیکھا
بیٹی کو چوٹ لگی تھی اور ماں کو صوفوں کی پڑی تھی۔ انکی بات پر وہ مسکراتا ہوا
کمرے کی طرف بڑھ گیا۔ وہاں اسے ٹیبل پر بٹھا کر زخم کا معاٸنہ کر رہا تھا۔ سمعیہ بیگم فرسٹ ایڈ باکس لے آٸیں جبکہ صالحہ بیگم دودھ گرم کرنے لگیں۔ نین واش
روم سے نکلی تو اسے دیکھ کر پریشان ہو گٸ۔ مشا
یہ کیسے ہوا؟ مشعال نے ایک ناراض نظر اس پر ڈالی جو مصیبت میں اسے اکیلا چھوڑ آٸ تھی۔ نین اپنی مشا کو سمجھا لو کہ کچھ حیا سیکھ
لے ورنہ نقصان اٹھاۓ گی۔ بینڈیج وہ کر چکا تھا مگر جاتے جاتے بھی اسے چوٹ دے گیا
تھا۔
It’s Free Download Link