Nassebon Ke khail By Sabahat Khan

Novel : Nassebon Ke khail 
Writer Name : Subahat Khan

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Nassebon Ke khail Novel Complete by Subahat Khan is available here to download in pdf form and online reading.
 

چھوڑو میرا ہاتھ بندر!!!زم نے اس سے اپنا ہاتھ چھوڑوانا چاہا
جو کہ نا ممکن تھا- زید نے اسے گاڑی میں بیٹھایا اور خود دوسری طرف گھوم کر آکر
بیٹھا، زم نے دروازا کھولنے کی کوشش کی پر وہ لاک تھا” زم نے غصے سے زید کو
دیکھا جو گاڑی اسٹارٹ کر کے آگے بڑھا چکا تھا’ اس وقت وہ اسے اس کے کالج سے اٹھا
کر لایا تھا
.. میم نے اسے کہا تھا اس کے بھائی نے کسی کو بھیجا ہے اسے لینے
کے لیے،وہ خود حیران تھی بھائی نے اتنی جلدی کیوں بلا لیا ابھی اس کی چھٹی میں ایک
گھنٹا تھا پر جب وہ گیٹ پر آئی سامنے زید کھڑا تھا جس کا چہرہ بے تاثر تھا، زم مڑ
کر جانے لگی پر زید اسے زبردستی گاڑی میں بیٹھا کر اپنے ساتھ لے آیا، اگر تمہیں
لگتا ہے تم مجھے کڈنیپ کر لو گے تو یہ تمہاری بھول ہے!!! زم نے اس کی طرف دیکھتے
ہوئے غصے سے کہا
, کیا میرا دماغ خراب ہے؟؟ جو تم جیسی بد دماغ لڑکی کو میں
کڈنیپ کروں گا؟؟ زید نے اسے تپاتے ہوئے کہا پر اس کی نظریں سامنے سڑک پر تھی
, تم نے
مجھے بد دماغ کہا بندر کہی کے”زم نے اس کے بال پکڑ کے کھینچے، آاااہ جنگلی
بلی میرے بال چھوڑو!!! زید نے مشکل سے اپنے بال آزاد کروا کر اسے گھورا
بھائی
بد دماغ اور بہن پاگل زید نے بولتے ہوئے گاڑی روکی، تم نے میرے بھائی کو بد دماغ
کہا__ میں تمہاری جان لے لوں گی__ زم اس کی طرف جھپٹی پر زید نے اس کے دونوں ہاتھ
قابو کر لیے، ہر وقت مرنے مارنے کو تیار رہتی ہو کیا؟؟ بچپن سے پاگل تھی یا مجھے
دیکھ کر میرے پیار میں پاگل ہو گئی؟؟ زید نے معنی خیزی سے اس کی آنکھوں میں دیکھتے
ہوئے کہا، کیا!!!!! میں ایک بندر کے پیار میں پاگل؟؟نو نیور

زم کو ایک دم صدما ہوا زید نے اس کے ہاتھ چھوڑ
کر واپس سامنے دیکھا، نیچے اترو کچھ کھاتے ہیں اور بیٹھ کر بات کرتے ہیں زید کے
کہنے پر زم نے کھڑکی سے باہر دیکھا جہاں ایک ریسٹورنٹ تھا، میں کیوں تمہارے ساتھ
یہاں کھانا کھاؤ گی تم ہوتے کون ہو؟؟ زم کو ایک دم غصہ چڑھا، میں کون ہوتا ہوں؟؟؟
زید نے اپنے ہاتھوں کے پیالے میں اس کا چہرہ بھرا” زم کی بڑی بڑی آنکھیں اور
بڑی ہوگئی، بتاؤں؟؟ میں کون لگتا ہوں؟؟زید نے اپنا چہرہ اور قریب کیا”زم نے
اپنا سانس تک روک لیا
چلو نیچے اترو!!! زید نے مسکراتے ہوئے اسے چھوڑا،زم جلدی سے
گاڑی سے نیچے اتری اس کا ننھا سا دل تیز دھڑکنے لگا، وہ اسے لیے ریسٹورینٹ کے اندر
آیا، ایک ٹیبل سلیکٹ کر کے اس کے پاس آیا زم کے لیے وہ کرسی نکالنے لگا جب زم اسے
گھورتی ہوئی دوسری طرف رکھی کرسی گھسیٹ کر اس پر بیٹھ گئی،

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top