Ishq Rahe Abad Tera By Samina Siyaal

Novel : Ishq Rahe Abad Tera
Writer Name : Samina Siyaal

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Ishq Rahe Abad Tera Novel Complete by Samina Siyaal is available here to download in pdf form and online reading.
 
 

ہواوں کےجھونکوں کی طرح تیز رفتار گاڑی ہچکولے کھا رہی تھی ایک
تنگ گلی میں ایک جھٹکے سے گاڑی روکتا وہ تیزی سے نیچے اترا گاڑی کی بریک سے فلک
اچھل کر زرا اگلی سیٹوں کے درمیان پھنسی آنکھیں کھولیں تھیں گاڑی کی چھت کو دیکھتی
وہ اٹھ کر کچھ سمجھنے کی کوشش کر رہی تھی مگر دوسری طرف سے دروازہ کھولے کھڑے شیرو
کو دیکھ کر اس کے گلے میں کانٹے اگ آئے تھے شیرو کے ماتھے پہ ننھے ننھے سے پانی کے
قطرے ابھر رہے تھے اپنی جان کو خود ہی عزاب میں ڈال گیا تھا وہ نیچے اترو میری
بلبل مگر وہ بیٹھی رہی شیرو نے اسے کھینچ کر نیچے اتارا اور گھسٹتے ہوئے اندر لے
گیا سب ٹھیک ہے ناں عباس جی سائیں سب ٹھیک ٹھاک ہے فلک اپنی کلائی چھڑوانے کی کوشش
کر رہی تھی مگر وہ ایک مرد کی گرفت تھی شیرو نے اسے خونخوار نظروں سے گھورا اور
صوفے پہ پٹخ دیا میں تمھارا خون پی جاؤں گی بھیڑیے اللہ کا قہر نازل ہو گا تم پہ تم
نے میرے جوان بھائی کو مار دیا بوڑھی باپ کو مار دیا شیییییی شی شی اس نے اپنے
ہونٹوں پہ انگلی رکھ کر اسے چپ کر ے کا اشارہ کیا مگر وہ اتنی آگ بگولہ ہو رہی تھی
کہ اس نے اس کے منہ پہ تھوک دیا اس نے منہ پیچے پیچھے صوفے کی جانب موڑ کر خود کو
بچایا اور اگلے ہی پل فلک پہ بانٹوں کی بوچھاڑ کر دی عورت ہے عورت بن کر رہے میرے
سامنے مردوں والے کام کیا تو اس بھی برا حشر کروں گا تیرا دل نہیں۔ بھرا رہتا ابھی
بابا اور ارمان کی قاتل تو ہے تونے قتل کیا ہے ان کا میری سیدھی سی بات سمجھ جاتی
تو یہ نوبت ہی نہ آتی میری مردانگی جو آج کے بعد للکارا تو دیکھ فلک احسان میں
تیری بوٹی بوٹی کروں گا مگر تجھے ماروں گا نہیں تمھیں اپناؤں گا بھی نہیں اور
تمھیں چھوڑوں گا بھی نہیں تیری اس زبان کو سب سے پہلے کاٹوں گا پوری رات ہے تیرے
پاس صبح مجھے تم سے نکاح کرنا ہے اور میں چاہتا ہوں تم اپنی خوشی سے میرے اس آؤ ورنہ
تم مجھے اچھے سے جان گئ ہو گی جو کسر رہے گئ تھی اس نے ایک جھٹکا دیا فلک کو اور
وہ زمین بوس ہو گئی اس کے منہ ناک ماتھے پہ چوٹ آئی تھی مگر اسے یہاں پانی کا گلاس
دینے والا بھی کوئی نہیں تھا اسے بے حد بالے کی یاد آئی تھی

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top