Aitbar By Shanzay Shah

Novel : Aitbar Complete Novel
Writer Name :  Shanzay Shah
Category : Love Story Based Novel

Shanzay Shah is the author of the book Aitbar Pdf. It is an excellentrude ,romantic urdu novels,sad novel,bold novels,
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic Urdu, Aitbar Novel Complete by Shanzay Shah is available here to 

ارے ناراض نہیں ہو میری جان لایا
ہوں تمہارے لے گفٹ وہ بھی ایسا جو تمہیں بےحد پسند آے گا اچھا کیا ہے ، مناہل کے
خوشی سے چہکنے پر حیدر اٹھ کر اپنی وارڈروب کے طرف گیا اور وہاں سے ایک بڑا سا
باکس نکال کر اسکے پاس لے کر آیا یہ رہا تمہارا گفٹ ، حیدر کے کہنے پر مناہل نے
عجیب سا منہ بنا کر اسکی طرف دیکھا اسے نہیں پتا تھا کہ اس بوکس میں کیا ہے لیکن
اسے کسی اچھی چیز کی امید بلکل نہیں تھی لیکن اسکی یہ غلط فہمی بھی جلد دور ہو گی
جب اسنے وہ باکس کھول کر دیکھا وہ حیرت سے ایک ایک ناول نکال کر دیکھ رہی تھی اس
بوکس میں نمرہ احمد کا پورا کلیلشن موجود تھا کیسا لگا ، حیدر کے پوچھنے پر مناہل
نے خوشی سے اسکی طرف دیکھا بہت بہت بہت اچھا ہے حیدر بھا، اسکے الفاظ پورے ہونے سے
پہلے ہی حیدر نے اسکے لبوں پر اپنی انگلی رکھ دی خبردار مناہل جو اب تم نے مجھے
بھائی کہا تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا حیدر نے غصے سے کہا سوری ، اسکی ہلکی سی
آواز پر حیدر نے سر اٹھا کر اسکی طرف دیکھا پھر اسکا ہاتھ تھام کر اسے آئینے کے
سامنے کھڑا کردیا مناہل حیرت سے اسکی کاروائی دیکھ رہی تھی حیدر نے دراز میں سے
ایک پیک گفٹ اسکی طرف بڑھایا اور اسے کھولنے کا اشارہ کیا جب مناہل نے اسے کھول کر
دیکھا وہ ایک نازک سا ڈائمنڈ کا بے انتہا خوبصورت پینڈنٹ تھا جس کے بیچ میں دل بنا
ہوا تھا حیدر نے اس دل کو کھولا جس کے اندر مناہل اور اسکی تصویر لگی ہوئی تھی
مناہل نے بےاختیار اس تصویر پر اپنے لب رکھ دیے وہ تحفہ جو پہلے دیا تھا وہ ،وہ
تھا جو تمہیں اچھا لگا اور یہ تحفہ مجھے تمہارے لیے اچھا لگا حیدر نے اسکا بھاری
ہار اتار کر اسے اپنا تحفہ پہنا دیا اور اسے پیٹ سے پکر کر اپنے ساتھ لگا بس اسے
کبھی خود سے الگ مت کرنا حیدر نے کہتے ہوے اسکی گردن ہر اپنے لب رکھ دیے اسکے ایسا
کرتے ہی مناہل فورا اس سے دور ہوئی حیدر نے حیرانی سے اسے دیکھا کیا ہوا ، وہ مجھے
عجیب لگ رہا ہے ، مناہل نے ہاتھ مسلتے ہوے کہا کیوں، حیدر نے حیرانی سے پوچھا وہ
بھائی رہ چکے ہیں نہ آپ میرے ،مناہل نے اپنی پریشانی بیان کی جسے سن کر حیدر نے
اپنا ہاتھ اپنی پیشانی پر مارا بس آج یہ بھائی والا چیپٹر ختم،، حیدر کہتے ہوے
اسکا وجود اپنی بانہوں میں اٹھا کر بیڈ کی طرف لے گیا اور اس پر جھکتا چلا گیا

 

  • Download in pdf form and online reading.
  • Click on the link given below to Free download 255 Pages Pdf
  • It’s Free Download Link
Media Fire Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹس باکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا ۔ شکریہ
 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top