Novel : Khalos E Muhabbat Shart Hai Novel Complete Pdf
Writer Name : Rimsha Sajad
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Khalos E Muhabbat Shart Hai Novel Completel Pdf Novel Complete by Rimsha Sajad is available here to download in pdf form and online reading.
کیوں آپ کیوں نہیں کھایا کبھی؟ باجی اماں کے ہاتھ میں جو لذت
ہوتی ہے ناں وہ ان ہوٹل کے اچھے کھانوں میں چھاننے سے بھی نہیں ملتی ماں کے ہاتھوں
کا جو پیار ہے ناں وہ بہت انمول ہوتا ہے پیسوں سے بھی انمول واہ چھوٹے بڑی کمال
بات کرتے ہو مگر ہر ماں ایک جیسی نہیں ہوتی ناں وہ کچھ بچوں سے پیار کرتی ہے اور
کچھ سے نہیں عمالہ نے کچھ سوچ کر کہا ارے نہیں باجی ماں تو ماں ہوتی ہے وہ اپنے ہر
بچے سے پیار کرتی ہے مگر الگ انداز سے تو ہر بچہ یہ سمجھتا ہے کہ ماں مجھ سے زیادہ
پیار کرتی ہے لیکن وہ پیار سب کو برابر کا کرتی ہے کبھی تعریف کی صورت میں تو کبھی
ڈانٹ کی صورت میں بس وہ ہماری بھلائی چاہتی ہےاور ہماری حفاظت کرنا چاہتی ہے،،، اور
اکثر بچہ لوگ ڈانٹ پر تو اپنا فوکس رکھتے ہیں مگر ماں کے دیے پیار کو بھول جاتے
ہیں وہ دس سال کے بچے سے اتنی میچور باتوں کی توقع نہیں رکھ رہی تھی۔۔۔ اچھا جی
بڑے عقلمند ہو بڑی کمال کرتے ہو،،، اچھا جی فیملی میں اور کون کون ہے جی فیملی تو
اماں ابا سے بنتی ہے وہ یہاں ہے نہیں گھر میں میں ہو اور میرا ایک بھائی اور بہن
ہے ابھی بہت چھوٹے ہیں تو وہ ماموں کے گھر ہوتے ہیں جب یہاں سے جاتا ہوں ان کو
اپنے ساتھ لیکر جاتا ہوں ۔۔۔ اچھا اماں ابا کہاں ہیں تمہارے وہ ملنے نہیں آتے تم
سے ،،،، نہیں وہ نہیں آسکتے اور نا ہی آسکیں گے کبھی اچھا تو تم ملنے چلے جایا کرو
ناں ان سے عمالہ نے اپنے اندازے سے مشورہ دیتے ہوئے کہا جی باجی روز ملنے جاتا ہوں
قبرستان مگر کبھی بلاوا نہیں آیا اللہ کا،،، پھر سوچتا ہوں بہن بھائی کا خیال
آجاتا ہے اللہ کا غلام ہو تبھی تو اس کے حکم کا منتظر ہوں،،، عمالہ یہ سن کر شاکڈ
ہو چکی تھی کہ دس سال کا بچہ کیسے تیس سالہ مرد جیسی ہمت دکھا رہا تھا اسے افسوس
ہوا وہ پھر سے اپنے تجسس کا شکار ہو چکی تھی،،،،
It’s Free Download Link