Ishq Nasheen Novel Complete PDF By Esha Gull

Novel : Ishq Nasheen Novel Complete PDF
Writer Name : Esha Gull

Isha Gill is the author of the book Ishq Nasheen Pdf. It is an excellent , social romantic , love story and forced marriage base novel,
Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic urdu,
Ishq Nasheen Novel Complete PDF Novel Complete by Esha Gull is available here to download in pdf form and online reading.
 

آپ نے ناشتہ نہیں کیا بارہ بج رہے ہیں آپ کچھ کھائیں گے نہیں
کیا”۔ رابیل نے اس کی فکر میں پوچھا مگر اس کے اتنا بولنے کی دیر تھی کہ جہاں
کڑے تیور لئے بیڈ سے اتر کر اس کے پاس آیا اور اسے وارن کرنے کے سے انداز میں
بولا۔
تم میرے لئے صرف نام کی ہی بیوی ہو صرف کاغذی حد تک مگر نہیں
تم تو خود کو میری اصل بیوی سمجھنے لگ گئی زیادہ فکر مندی دکھانے کی ضرورت نہیں ہے
آئی سمجھ۔میرا جب جی چاہے کھاؤں اور جب جی چاہے بھوکا رہوں تمہیں میرے لئے جھوٹی
پرواہ دکھانی کی ضرورت نہیں ہے”۔ رابیل جواباً سر جھکائے لب بستہ کھڑی رہی۔
ہاں بلکل ایسے ہی۔۔۔ایسے ہی رہا کرو اچھی لگتی ہو جب خاموش
رہتی ہو۔۔۔تو مس رابیل عمیر میرے سامنے ایسے ہی اپنی زبان کو بند رکھا کرو کیونکہ
مجھے فضول بولتی لڑکیاں ذرا اچھی نہیں لگتیں”۔ وہ اس پر اپنی پسند اور ناپسند
ظاہر کرتا واپس بیڈ پر بیٹھ گیا۔”اب کیا ایسے ہی بت بنی کھڑی رہو گی یا میری
یہ شرٹ بھی پریس کرو گی”۔ اس نے بیڈ پر پری شرٹ کی طرف اشارہ کیا۔
ایسے کیا دیکھ رہی ہو اب سے میرا ہر کام تم ہی کرو گے یہ بات
ذہن میں بیٹھا لو”۔ اس نے کچھ حیرانگی سے دیکھتی رابیل سے کہا۔ وہ اس لئے
حیران تھی کہ جب وہ اسے اتنا ناپسند کرتا ہے تو پھر اس سے اپنے کام کیوں کروانا
چاہ رہا ہے مگر خیر اسے بھلا کیا اعتراض تھا جہان کے کام کرنے سے اس لئے شرٹ اٹھا
کر اسے پریس کرنے چلی گئی۔ جہان کے ہونٹوں پر فاتحانہ مسکراہٹ دور گئی۔
کیا کہہ رہے تھے بابا کہ محترمہ ایک دو مہینے کسی کام کو ہاتھ
نہیں لگائیں گیں۔ہونہہ میں بھی دیکھتا ہوں کیسے سکون سے بیٹھتی ہے۔۔۔”۔ وہ حقارت
سے بڑبڑایا۔

Click on the link given below to Free download 368 Pages Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link
Google Drive Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top