Novel : Phir Youn Huwa Complete Novel
Writer Name : Amna Mehmood
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Phir Youn Huwa Complete Novel Complete by Amna Mehmood is available here to download in pdf form and online reading.
میں تمہیں شیئر نہیں کرنا چاہتی کسی کے ساتھ
بھی ___ شراکت
پسند نہیں ہے مجھے ____ عفت کا
لہجہ بھی تھوڑا تیز ہوا تم دو کشتیوں کے سوار ہو یا تو اس سے شادی کر لو یا پھر
مجھے طلاق ____ عفت نے
اتنا ہی کہا تھا کہ زاویار کا ہاتھ ہوا میں بلند ہوا مگر عفت کے چہرے پر پڑنے سے
پہلے ہی رک گیا آپ اتنی گندی بات بھی بول سکتی ہیں میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا
۔ اگر میں نے اس سے شادی کرنا ہوتی تو مجھے کون روک سکتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ وہ تو
ہر دم تیار تھی مگر میں نے آپ کی “محبت” میں کبھی “خیانت”
نہیں کی ___ اس کا
مجھے یہ صلہ دے رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ زاویار بھی اب کی بار چیخا جس پر عفت ایک دم
خاموش ہوگئی پھر اس پر اتنی مہربانیاں کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ عفت کا لہجہ اب کی بار
نرم تھا کیونکہ میں آپ کی طرح ظالم نہیں ہوں جو اسے محبت کی سزا دوں ۔ وہ مجھے
اپنا سمجھ کر مجھ سے اپنا ہر خواب شیئر کرتی تھی۔ میں اسے وہ نہیں دے سکا جو اسے
چاہیے تھا مگر اس کے خواب تو پورے کر سکتا ہوں ۔ اس لئے تاکہ اس کا یقین
“محبت” پر قائم رھے ___ وہ اس
لفظ سے “بد ظن” نہ ہو __ اور
کبھی یہ نہ سوچتے کہ اس نے ایک “غلط شخص” سے محبت کی۔ ہم دونوں ہی بد
نصیب ہیں __ اسے
محبت نہیں ملی مگر باقی سب کچھ مل گیا ____ مجھے
محبت ملی اور باقی کچھ نہیں ___ زاویار
کا لہجہ ٹوٹا ہوا تھا عفت کو شرمندگی نے آن گھیرا اور یہ کہ “مجھے آپ سے محبت
ہے ” ___ اس
جملے پر ایمان رکھیں ۔ باقی میں کسی ساتھ کیا کرتا ہوں اسے مجھ پر چھوڑ دیں۔ میں
کہیں بھی جاؤں گا ___ کچھ
بھی کروں گا __ یاد
رکھنا آنا مجھے آپ کے ہی پاس ہے ۔ کیا جب میں مر جاؤں گا تو میری محبت پر یقین آئے
گا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ زاویار نے کہتے ہوئے عفت کی طرف نرمی سے دیکھا اچھا سوری ___ عفت نے
آہستہ سا کہا جبکہ زاویار اس کی بات پر خوش ہو گیا ایسے کہتے ہیں سوری ____ ؟؟؟
زاویار نے مصنوعی غصے سے عفت کی طرف دیکھا جو اب مسکرا رہی تھی کم ازکم گلے ہی لگ
جائیں اس سے زیادہ کی تو آپ کو توفیق نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ (اگر ماہی ہوتی
تو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟ زاویار نے اپنے خیال پر خود ہی لعنت بھیجی ) جب کہ عفت مسکراتے ہوئے زاویار کے پاس سے گزر
گئی “یہ نہ تھی
ہماری قسمت
” زاویار نے ایک سرد آہ بھری
اور واش روم کی طرف بڑھ گی
It’s Free Download Link