Kainat E Qalb By Warda Zohaib

Novel : Kainat E Qalb 
Writer Name : Warda Zohaib

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Kainat E Qalb  Novel Complete by Warda Zohaib is available here to download in pdf form and online reading.
 
 


آپ جانتی ہیں کہ میرے وقت کتنا امپورٹنٹ ہے؟غازی نے روب جھاڑا۔
جی آپ کا وقت اتنا امپورٹنٹ ہے کہ پچھلے چار
گھنٹے سے آپ لڑکیوں سے وہ فضول سوال کرتے جا رہے ہیں جن کا انٹرویو سے کسی قسم کا
کوئی کنکشن ہی نہیں ہے۔
ایمان کا وہی پرسکون انداز۔
ہممم
غازی نے سر کو اوپر نیچے جنبش دی۔ تو آپ کہہ رہی تھی کہ آپ کا دماغ بہت تیز ہے۔۔۔ ٹھیک ہے آزما
کر دیکھتے ہیں۔۔۔ یہ مارکر اٹھائیں۔
غازی نے مارکر کی طرف اشارہ کیا۔ ایمان نے مارکر اٹھایا۔ سامنے
ایک بورڈ تھا۔
” Write
something on this board.”
یہاں پر آنے
والی ہر لڑکی سے غازی نہیں یہی بات کی تھی۔ ہر لڑکی اپنے تجربے کے مطابق کچھ نہ
کچھ لکھ رہی تھی۔ کوئی جاوا سکرپٹ کے متعلق لکھتی، تو کوئی مارکیٹنگ کے متعلق،
کوئی آئی ٹی کے متعلق، اس طرح اپنی ذہانت ثابت کرنے کے لئے بہت لمبا پیراگراف لکھ
رہیں تھیں سب لڑکیاں۔ لیکن غازی نے سب کو فارغ کر دیا۔ ایمان مار کر اٹھایا اور
بورڈ پر لکھنا شروع کر دیا۔
” Something
ایمان بس یہ ایک لفظ لکھا اور واپس آکر بیٹھ
گئی۔
ہممم impressive”
غازی بولا۔
اگر آپ کو یہ جاب دے دوں۔۔۔ تو اگلے پانچ سال
میں آپ ہماری کمپنی میں خود کو کہاں دیکھتی ہیں؟
غازی نے اگلا سوال دغا۔
آپ کی سیٹ پر۔
ایمان نے اپنی گھنگھرالی لٹ سے کھیلتے ہوئے
جواب دیا۔
” Are you
serious?”
غازی نے کہہ کر قہقہہ
لگایا۔
جب آپ اس سیٹ کی ریکوائرمنٹس پر پورا اترے بغیر اس سیٹ پر
بیٹھ سکتے ہیں تو میں بھی بیٹھ سکتی ہوں۔ سارا کھیل قسمت کا ہے۔۔۔
ایمان نے اپنی بائیں کلائی پر پہنے ہوئے کنگن کو گھماتے ہوئے
کہا جو کے شائستہ نے اسے دی تھی۔
میں امریکہ سے ڈگری لے کر آیا ہوں۔
غازی نے ایمان کی معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے
کہا۔
لیکن یہ سیٹ آپ کو اس وجہ سے نہیں ملی ہے۔۔۔ آپ اس سیٹ پر
امریکا سے حاصل کردہ ڈگری کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لیے بیٹھے ہوئے ہیں کیونکہ آپ کمپنی
کے مالک کے بیٹے ہیں۔
ایمان نے ہے بات باہر ویٹنگ میں بیٹھی ہوئی سنی تھی کہ
انٹرویو لینے والا عبید قریشی کا بیٹا ہے۔ بہت دنوں کے بعد غازی کو کوئی ایسا
انسان ملا تھا جس کی باتوں پر غصہ کرنے کی بجاۓ اس کی باتوں کو انجوائے کر رہا
تھا۔
آپ ہماری کمپنی کے متعلق کیا جانتی ہیں؟
غازی نے پوچھا
یہی کہ آپ کی کمپنی پچھلے پانچ مہینے سے لاس
میں جا رہی ہے۔
یہ بات بھی ایمان میں ویٹنگ پر بیٹھے ہوئے کسی کے منہ سے سنی
تھی۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top