Raaz By Faryal Khan

Novel : Raaz 
Writer Name : Faryal Khan

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Raaz Novel Complete by Faryal Khan is available here to download in pdf form and online reading.
 

ایسا مت بولو حیدر ، میں تم سے بہت پیار کرتی
ہوں۔” اب اس نے التجا کی۔
تمہارا دماغ خراب ہوگیا ہے! کتنی بار میں تمہیں
بول چکا ہوں، تم پھر گھوم پھر کر وہیں آجاتی ہو، ٹھیک ہے کہ محبت کرنا یا محبت
کرنے سے خود کو روکنا ہمارے بس میں نہیں ہوتا ہے،یہ ایک بے اختیار جذبہ ہے، پر اس
کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جس سے آپ محبت کرتے ہوں اسے بھی زبردستی خود سے محبت کرنے
پر مجبور کریں، ٹھیک ہے ہوسکتا ہے کہ تمہیں مجھ سے محبت ہوگئی ہو ، پر میں تو تم
سے محبت نہیں کرتا، اور اگر تم چاہتی ہو کہ تمہارے کہنے پر میں ایسا کروں، تو پھر
وہ محبت نہیں مجبوری ہوگی۔” اس نے اپنے غصے کو قابو کرتے ہوئے ایک بار پھر
سمجھانے کی کوشش کی۔
میں کچھ نہیں جانتی ،مجھے بس کسی بھی قیمت پر تم
چاہیے ہو۔” وہ کچھ بھی سمجھنے کو تیار نہیں تھی۔
خرد پاگل مت بنو، اور اگر تم نے دوبارہ ایسی کوئی بات اپنے منہ سے
نکالی تو اچھا نہیں ہوگا۔” اب کے اس نے انگلی اٹھا کر سختی سے تنبیہہ کی۔
نہیں تو کیا کرو گے تم ہاں! تمہیں پتہ ہے بچپن
سے میرے اندر یہ عادت ہے، کہ مجھے اگر ایک بار کوئی چیز پسند آجاۓ تو میں اسے حاصل
کرکے ہی رہتی ہوں۔” وہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جنونی انداز میں بولی۔
لیکن میں کوئی ‘چیز’ نہیں ہوں سمجھی۔” وہ
بھی ترکی بہ ترکی بولا۔
حیدر تم کیوں نہیں سمجھ رہے ہو میری بات؟ میں تم
سے بہت پیار کرتی ہوں، میں تمہارے بنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
” “چٹاخ!” حیدر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ وہ اسکی شرٹ پکڑے
دیوانہ وار بولے جارہی تھی۔کہ تب ہی حیدر نے ایک زور دار تھپڑ اسے مارا اور اسکی
بات ادھوری رہ گئی۔ وہ گال پر ہاتھ رکھ کر پھٹی پھٹی نظروں سے اسے حیرانگی سمیت
دیکھ رہی تھی۔
میں کب سے تمہیں زبان سے سمجھا رہا تھا پر
تمہاری سمجھ میں نہیں آرہا، اب یہ آخری دفعہ بول رہا ہوں میں سمجھی! اب دوبارہ
ایسی حرکت مت کرنا۔” اس نے انگلی اٹھا کر آخری وارننگ دی۔
حیدر ایسا مت کرو میں مر جاؤں گی۔” اس پر
اب بھی کوئی اثر نہیں ہوا تھا۔
ہاں تو مر جاؤ، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔”
وہ غصے و لاپرواہی سے کہتا باہر کی جانب بڑھ گیا۔ جبکہ خرد روتے ہوئے فرش پر بیٹھ
گئی اور بار بار بس ایک ہی جملہ دہرانے لگی کہ
میں مر جاؤں گی۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top