Writer Name : Bushra Khan
Mania team has started a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Spy Girl Novel Complete by Bushra Khan is available here to download in pdf form and online reading.
Rim I m proud of u…...n u takecare of my daughter…Otherwise you know
very well what I can do and even if u don’t know, u will know very soon.
. بی نے احمد کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا۔۔ بھائی
انتظار کر رہے ہیں جاؤ جلدی۔۔۔ بی نے پراسرار مسکراہٹ کے ساتھ کہا تھا ۔۔ اوکے۔۔ ریم
نے فوراً جواب دیا تھا۔۔۔اور چل کر احمد کے پاس گئی تھی۔۔۔ دیکھا کیا کہا بابا نے
۔۔۔ ریم نے مسکرا کر احمد سے کہا تھا زیادہ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔”خیال
رکھنا”… دنیا میں چلتی پھرتی آزماش ۔ہے ۔۔۔لوگوں کے لیے۔۔۔۔ اس نے غصے میں
پہلا جملہ ریم پر بولا تھا اور دوسرا ہلکی آواز میں بڑبڑایا تھا۔۔۔ سن لیا ہے میں
نے ابھی بابا کو بتاتی ہو ریم نے دھمکی دینے کے انداز میں کہا تھا۔۔۔ کوئی ڈرتا
نہیں۔۔تمھارے بابا سے سمجھی۔۔۔ احمد نے بھی فوراً جواب دینا اپنا فرض سمجھ تھا۔۔ اچھا
۔۔۔بابا ریم نے وہی سے آواز دی تھی ابھی اُسکی آواز گئی بھی نہیں تھی کہ احمد نے
اُسے خاموش کروادیا تھا ۔۔۔ اچھا نہیں بول رہا چلو یہاں سے۔۔۔ تمھیں تو میں گھر
جاکر بتاؤں گا۔۔۔ارش ماما جب تمھاری کلاس لے گئی نہ تب پتا چلے گا۔۔۔۔۔ وہ بس دل
میں سوچ کر رہ گیا تھا۔۔۔ وہ دنوں کھڑکی سے کود کر ابھی نیچے کی طرف آئے تھے۔۔۔ لیکن
سامنے کھڑی مصیبت کو دیکھ کر منہ کھلا رہ گیا تھا دو بڑے سائیز کے بل ڈاگ کھڑے
انہیں ہی دیکھ رہے تھے ۔۔۔ اور اب وہ انہیں دیکھ کر بھونکنے لگے تھے۔۔۔ بھوں
بھوں۔۔۔ اور لوکس کے دو گارڈز باہر نکل کے آئے تھے۔۔۔ احمد نے دیکھتے ساتھ ہی ایک
زور درر پنچ مارا تھا وہ ریم کے قدموں میں جاکر گیرا تھا اور ریم نے اپنی ہیل کی نوک
اس آدمی کی گردن کے بیچو بیچ رکھ کر اسکا کام تمام کر دیا تھا۔۔۔اور دوسرے گارڈ پر
فائر کیا تھا جو سیدہ اس کے سر کے آر پار ہو گیا تھا ۔۔ اس کے بعد آپ نے دونوں
ہاتھوں سے جھڑتے ہوئے احمد کی طرف بڑھ رہی تھی۔۔ Good
job! احمد نے ریم سے کہا تھا۔۔ Thank you۔۔۔sir.. ریم نے
کہنے کے ساتھ۔۔ اپنی میکسی کے دونوں کونے کو پکڑ کر ہلکا سا جھک کر داد وصول کی
تھی۔۔ ۔۔۔تمھارا کچھ نہیں ہوسکتا۔۔۔ ہمیشہ کہا ہوا جملہ دُھراتا ہوا۔۔ وہ اسکی اس
حرکت پر دل کھول کر مسکرایا تھا۔۔ جب پتا ہے تو کیوں بار بار ایک ہی جملہ دہراتے
ہے کچھ نیا سوچے ۔۔۔ وہ مسکرا کے کہتی ہویی دیوار کود کر دوسری طرف جا چکی تھی۔۔۔
It’s Free Download Link