Novel : Qismat Ka Khail
Writer Name : Farwa Mirza
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Qismat Ka Khail Novel Complete by Farwa Mirza is available here to download in pdf form and online reading.
وہ اپنے بھاری لہنگے کو سنبھالتی ہوئی وہ اپنے ہمسفر کے ساتھ
راستہ طے کرتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ حدید اسے ڈریسر کے سامنے لا کر کھڑا کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اسکے
ڈوپٹے سے پِنیں نکالتا ۔۔۔۔۔ اسے دوپٹے سے بے نیاز کرتا ہے۔۔۔۔۔ اسکا کبھی آنکھوں
کی پلکوں کا جھالر گرنا اور اٹھنا حدید کو مشکل پیش کر رہا تھا۔۔۔ حدید اب آہستہ
سے اسکی جیولری اتار کر اسکی پیشانی پر اپنے لب رکھتا ہے۔۔۔۔ اور ساتھ ہی اسکے
بالوں کو قید سے آزاد کرتا ہے تو چند چھوٹے بالوں کی آوارہ لٹیں اسکے چہرے کا طواف
کرنے لگیں۔۔۔ حدید اسکی لٹوں کو پیچھے کرتے ہوئے اسکے ریشمی زلفوں میں اپنے منہ کو
چھپایا اور اب وہ جیب میں سے ایک گولڈ کی چین نکال کر اسکے گلے میں پہنا رہا تھا
جس کے درمیان میں حدید کا لفظ جگمگا رہا تھا۔۔ اسے چین پہنانے کے بعد وہ اسکی گردن
پر اپنے لب رکھنے لگا اور یہاں پر آیت کا صبر جواب دے گیا اور اسکی آنکھوں میں سے
بہہ نکلا ۔۔۔۔ ۔ حدید۔۔۔ یہ پیار آیت کے بولنے پر حدید اسکے ہونٹوں پر لگی ہوئی
سرخی کو اتارتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ حدید اسکے ہونٹوں کو اپنی انگلی کی پوروں سے رگڑتے ہوئے
بولتا ہے…… آپ میری بیوی ہیں۔۔…..
میں نے سب لوگوں کی موجودگی میں آپسے نکاح کیا
ہے۔۔۔۔ نکاح صرف چار لفظ کا مجموعہ نہیں ہے۔۔۔۔۔ نکاح ایک ذمہ داری ہے……… ایک عہد ہے اپنے ہمسفر سے…..
،اپنے آپ سے …… اپنے رب سے….. اور دو خاندانوں سے
….. آیت یہ دنیا کا سب سے پاکیزہ اور بہترین رشتہ
ہے۔۔۔۔ اور آجکی رات میں آپ سے عہد کرتا ہوں کہ کہیں بھی آپکو اکیلا نہیں چھوڑوں
گا۔۔۔ آپکی ہر ضرورت کا خیال رکھوں گا۔۔۔۔ کبھی کسی بھی قسم کی کوئی شکایت کا موقع
نہیں دوں گا….. بس آپ میرے ارشمان اور کاشان کو بہت زیادہ پیار دیجیئے گا…. آیت جھجکتے ہوئے بولتی ہے کاشان۔۔ اسکے چہرے پر آتے جاتے
رنگوں سے محظوظ ہوتے ہوئے وہ اسکی گردن پر اپنی انگلیاں چلاتا ہے۔۔۔۔۔ چاہے آیت
پہلے شادی شدہ رہ چکی ہو پر وہ شادی کی پہلی رات سے ہی عدید سے مار کھائی تھی تو
اس پر اسے حدید کا پیار الگ سی فیلنگ لا رہا تھا۔۔ ہاں کاشان ۔۔۔۔۔۔ ارشمان حدید
کو چھوٹے بھائی کی بھی تو ضرورت ہو گی نہ اور وہ ہمارا کاشان حدید ہو گا۔۔۔۔ آپ
دیں گی نہ مجھے کاشان۔۔۔ آیت اسے دیکھتے ہوئی بولتی ہے جیسا آپ چاہیں گے میں ویسا
کروں گی پر آپ وعدہ کریں کہ مجھے ماریں گے نہیں۔۔۔۔ مجھے تکلیف نہیں دے گیں۔۔ حدید
اسکے چہرے پر آنسو دیکھ کر تڑپ ہی تو جاتا ہے اور قریب ہو کر اپنے لبوں سے وہ اسکے
آنسو چنتا ہے اور بولتا ہے میں کیوں اپنی باربی ڈول کو ماروں گا ۔۔۔۔ تکلیف بھی
نہیں دوں گا۔۔۔۔۔۔۔۔
It’s Free Download Link