Writer Name : Zarish Noor
Mania team has started a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Pehli Nazar Ki Mohabbat Novel Complete by Zarish Noor is available here to download in pdf form and online reading.
تم کون ہو؟؟ جو بھی ہوں تھوڑی دیر میں آپ کو
پتہ چل جاۓ گا۔ پلیز تم مجھے چھوڑ دو مجھے اپنے گھر جانا ہے۔زروہ نے روتے ہوۓ اس
کے آگے ہا تھ جوڑ دئے۔ تم تیار ہو جاؤ جو میں کہتا ہوں وہ کرو میں تمہیں اس کے
بدلے میں صبح تک تمہارے گھر پہنچا دوں گا یا پھر وہاں جہاں تم جا رہی تھی۔ مجھے
کیا کرنا پڑے گا ۔ تمہیں مجھ سے نکاح کرنا پڑے گا۔ نہیں پلیز تمیں اللہ کا واسطہ
ہے میری اگلے ماہ شادی ہے۔ زروہ شاہ نکاح کرو گی یا پھر آگے تم سمجھدار ہو ۔ زروہ
منہ کھولےاس شخص کو دیکھ رہی تھی جو دیکھنے میں خوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھا
۔لیکن زروہ کو اس وقت وہ دنیا کا سب سے بد صورت انسان لگ رہا تھا۔ پھر اگلے آدھے
گھنٹے میں زروہ شاہ زروہ شاہ ریز حسن بن چکی تھی ۔ *****ؔ سرخ
جوڑے میں ملبوس وہ ڈھیر سارے سرخ گلابوں سے آراہستہ کمرے میں بیڈ پر بیٹھی تھی ۔اس
کمرے میں جا بجا سرخ پھول ہی نظر آ رہے تھے۔لیکن اسے اس سب گھبراہٹ ہو رہی تھی۔ تبھی
دروازہ کھول کر شاہ ریز حسن اندر داخل ہوا۔وہ کچھ پل کے لئے مبہوت ہو گیا ۔اس نے
جیسا چاہا تھا سب کچھ ویسے ہی تھا جیسا اس نے سوچا تھا۔ اس نے شیروانی اتار کر ایک
طرف صوفے پر رکھی۔وہ اپنی مغرورانہ چال چلتا ہوبیڈ کے پاس آیا۔اس نے اپنی گھڑی
اتار کر سائیڈ ٹیبل پہ رکھی۔ وہ بیڈ کے پاس تھوڑی دیر کھڑا رہا۔ میں جانتا ہوں جو
ہوا وہ ایسے نہیں ہونا چاہئے تھا لیکن میرے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ جب تک تم
اس رشتے کو قبول نہیں کر لیتی میں اس رشتے کا مزید کوئی بوجھ تم پر نہیں ڈالوں گا۔
تبھی زروہ نے اپنا گھونگھٹ الٹ دیا۔وہ خونخوار نظروں سے شاہ ریز کو گھور رہی تھی
۔اور شاہ ریز کی نظریں اس کے حسین سراپے میں الجھ رہی تھی۔
It’s Free Download Link