Noor e Chasham By Maryam Ghafar

Novel : Noor e Chasham 
Writer Name : Maryam Ghafar

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Noor e Chasham  Novel Complete by Maryam Ghafar is available here to download in pdf form and online reading.
 
 

میں سچ زیادہ موٹی ہو رہی ہوں ،،، آپ نے مجھے
پہلے کیوں نہیں بتایا زر ،،،، وہ بیڈ پر چت لیٹے ہوئے منظر کو دیکھ کر خفگی سے بول
رہی تھی ۔ مذاق کر رہا تھا یار ،،، میرے بالوں میں زرا اپنی انگلیاں تو چلاؤ ،،،، وہ
تھکن کی وجہ سے نیم غنودگی میں جاتا بولا تھا ۔ اگر مجھے سچ میں کچھ ہو گیا تو کیا
منظر ہمارے بچوں کا خیال رکھ لیں گے ،،،، ہاں منظر ہمارے بچوں کا خیال رکھ لیں کہ
جیسے وہ اچھے شوہر بنے ہیں ویسے ہی وہ اچھے باپ بھی ضرور بنیں گے ،،،، وہ منظر کے
بالوں میں انگلیاں چلاتی اپنی ہی سوچ پر مسکرائی تھی ،،،، ڈاکٹر کے ساتھ ہوئی
باتیں اسے اکثر ایسے ہی پریشان کرتی تھی اگر انہیں نے احتیاط نا کی تو اس کی جان
کو خطرہ ہو سکتا تھا ۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ یشفا کی راتوں کی نیند اس پر تنگ ہوتی
جا رہی تھی ۔ زر ،،،،، ہنوووو ،،،،، آپ سے ایک بات کہوں ،،،،، وہ منظر کے بند
آنکھوں کو غور سے دیکھتی ہوئی بولی تھی ۔ ہہمم ،،، ایک نہیں دو کہو ،،،،، نیند سے
بوجھل آواز میں کہتے میں نے یشفا کی طرف کروٹ لی تھی ۔ اگر مجھے کچھ ہوگیا تو کیا
آپ دوسری شادی کریں گے ،،،، کیاااااا ،،،، کیسی باتیں کر رہی ہو تم ،،،، چل کیا
رہا ہے تمہارے دماغ میں ،،،، یشفا کے اچانک پوچھے گئے سوال پر وہ پٹ سے آنکھیں
کھولتا بولا تھا ۔ ایسے ہی پوچھ رہی تھی ،،،، بسسس ،،،، وہ منظر کی کچی نیند سے
سرخ ہوئی آنکھوں میں دیکھ کر زبردستی مسکراتے ہوئے بولی تھی ۔ فالتو کی سوچیں اپنے
ذہن سے نکال دو یشفا کہ تمہیں کچھ ہوگا ،،،، میں کس لیے ہوں ،،،، جب میں تمہارے
ساتھ ہوں تو تمہیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے سمجھی ،،،، وہ یشفا کا سرد پڑتا
ہاتھ اپنے ہاتھ میں دباتا اسے اپنے ہونے کا احساس دلواتے بول رہا تھا ۔ نہیں وہ
میں نے سنا تھا کہ ایسا بھی ہو جاتا کہ تو ،،،، تو کچھ نہیں ہوتا ایسا نا تمہیں
کچھ ہوگا اور نا میں دوسری شادی کروں گا ،،،، اب تم سو جاؤ اور کچھ بھی الٹا سیدھا
سوچنے کی ضرورت نہیں ہے ،،،، وہ یشفا کو لیٹاتا خود بھی اس کے برابر میں لیٹتا اسے
کچھ بھی سوچنے پر تنبیہ کرتا بولا تھا ۔ میری سوچ کا مرکز ،،، میری نگاہوں کی حد
تم سے لے کے تم تک ہے یشفا ،،،آنکھ کھلتے ہی پہلا نام جو ذہن میں آتا ہے وہ نام
تمہارا ہے ،،،، سوتے تک جس کے لئے دعا کرتا ہوں وہ ذات تمہاری ہے سوچو کے تمہاری
ذات کیا ہے میرے لئے ،،، ایک قیمتی اثاثہ ہو تم میرا ،،، ڈرتا ہوں تمہیں کھو دینے
سے کے میری کل کائنات تم ہو ۔ وہ یشفا کو دیکھتا دل میں سوچتا نم آنکھوں سے
مسکرایا تھا ۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top