Novel : Humain Tum Se Muhabbat Hai
Writer Name : Nimra Siyaal
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Humain Tum Se Muhabbat Hai Novel Complete by Nimra Siyaal is available here to download in pdf form and online reading.
میں اس بات سے انکار نہیں کرتا کہ میں زارا سے
محبت نہیں کرتا تھا ۔ لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کر سکتا کہ مجھے تم سے عشق ہو
گیا ہے ۔ زارا کو دیکھ کر اب میرا دل ویسے نہیں دھڑکتا جیسے پہلے دھڑکتا ہے لیکن
ہاں جب تم روتی ہو تو تمہارے آنسو میر ے دل میں تیر کی طرح چبھتے ہیں جب تم ہنستی
ہو تو لگتا ہے کہ پھولوں کی بارش ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔۔جب تم ” ابھی وہ اُس سے
اظہار عشق کر ہی رہا تھا کہ وہ بولی اُٹھی ۔ ”
زارون بھائی مُجھے نیند آ رہی ہے ” شرم سے
سُرخ چہرہ لئے وہ اُٹھنے لگی کہ ایک بار پھر سے وہ اس کا ہاتھ پکڑ کر بیٹھا گیا ۔ ” کون بھائی ؟ ” زارون اُس کو آنکھ دکھاتے ہوئے بولا ۔ اور
وہ اُس کی بات پر چہرہ آسمان کی جانب کر کے چاند دیکھنے لگی کیونکہ اُسے اب احساس
ہو رہا تھا کہ وہ کیا بول گئی ہے ۔ ” ابھی تین گھنٹے پہلے جو نکاح ہوا تھا وہ کس کا تھا ؟ ”
زارون نے جان بوجھ کر یہ سوال کیا۔ ” ہمارا ” ہانی دھیرے سے بولی ۔ جس پر زارون کے لبوں پر
مسکراہٹ آئی۔ ” مہندی کا رنگ تو گہرا آیا ہے ” زارون اُس کے مہندی سے
بھرے ہاتھ دیکھ کر بولا ۔ لیکن اس بار وہ کُچھ نہیں بولی خاموش رہنا ہی بہتر لگا
اُسے نہیں تو پھر منھ سے کُچھ اُوٹ پٹانگ نکلتا جس پر اُسے شرمندگی ہوتی ۔ ” پھر بھی مجھ پر شک کرتی ہو ” اُس نے معنی خیزی سے اُسے
دیکھتے ہوئے کہا ۔ ” کیا مطلب ؟ ” دوسری جانب سے سوال فوراً سے آیا ۔ ”
کہتے ہیں کہ جن کا شوہر اُن سے زیادہ محبت کرتا
ہے اُن کی مہندی کا رنگ گہرا چڑھتا ہے ۔
” وہ اُس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے محبت سے چور
لہجے میں بول رہا تھا ۔ اُس کے لہجے سے ہانی کے لئے محبت چھلک رہی تھی ۔ ” دونوں بھائی بہن پاگل ہیں ” دھیرے سے بڑبڑائی اور خود ہی
اپنی کہی بات پر ہنسنے لگی ۔ رات کے سنّاٹے میں اُس کی ہنسی ایک عجیب سا جادو
بکھیر رہی تھی ۔ زارون کی نظریں اُس کے چہرے کا طواف کر رہی تھیں ۔
It’s Free Download Link