Novel : Dhuwan Dhuwan Mohabbat Novel Complete PDF
Writer Name : Huda Muzafar
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based, social romantic urdu,
Dhuwan Dhuwan Mohabbat Novel Complete PDF Novel Complete by Huda Muzafar is available here to download in pdf form and online reading.
ماہ نور نے چیخنا چاہا مگر آواز گلے میں ہی گھٹ گئ ۔۔ اس کا
سر ملک تبریز کے سینے سے لگا ہوا تھا اور انہوں نے بھاری ہاتھ اس کے منہ پہ رکھا
ہوا تھا ۔۔ اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی ۔۔ وہ اسے اپنے ساتھ تقریباً
گھسیٹتے ہوئے ہال کی طرف لائے وہ پھول جیسی لڑکی آزاد ہونے کی جدوجہد کرتی۔۔ ایک
طرف صوفہ پہ اسے خود سے الگ کرتے ہوئے زور سے پیچھے دھکیلا۔۔ وہ صوفے پہ بیٹھنے کے
انداز میں گری ۔۔ اس نے کبھی اس انسان کا یہ روپ نہیں دیکھا تھا بال آس پاس بکھر
گئے تھے۔۔ پیلی مدھم روشنی بڑے سے ہال کو مزید دہشت ناک بنا رہی تھی انہوں نے
جھکتے ہوئے دونوں بازوؤں کو اس کے گرد صوفہ پہ اس طرح رکھے کہ وہ چھپ گئ ۔۔ “کیوں
لایا ہوں تمہیں یہاں۔۔” ہلکی بھاری آواز۔۔عجیب لہجہ “نہیں پتا۔۔؟؟؟۔۔بتاؤں میں ؟ “ وہ تھر تھر کانپتے انہیں دیکھ رہی تھی ۔۔ “سنو گی
؟؟ سن سکو گی ؟؟” چہرہ مزید قریب لاتے ہوئے بولے۔۔ ان کی سانسیں اب ماہ نور کے
چہرے سے ٹکرا رہیں تھیں۔۔ وہ پیچھے ہونے کی ناکام کوشش کرتی ۔۔ “تمہارے
گھر والے تڑپ رہے ہونگے۔۔اور میرے دل میں ٹھنڈ پڑ رہی ہے ۔۔” خوفناک سر سراتی ہوئ آواز اس کی سماعت سے ٹکرائ ماہ نور کو
لگا اس کا دل اچھل کے حلق میں آجائے گا یا ابھی اس کی جان نکل جائے گی۔۔ “جب وہ
سوچیں گے۔۔دو ٹکے کا انسان۔۔ان کی نواسی لے کے بھاگ گیا ۔۔۔ہاہاہاہاہاہا “ بے ہنگم آواز میں قہقہہ لگاتے ہوئے بولے ۔۔ ساتھ ہی پیچھے ہٹے
۔۔۔ ماہ نور کو تو جیسے بس اسی وقت کا انتظار تھا کہ وہ پیچھے ہٹی ۔۔ اس نے چھلانگ
لگا کے بھاگنا چاہا مگر انہوں نے اس کی نازک کلائ سختی سے دبوچ لی اور اسے واپس
صوفہ پہ پھینکنے کا انداز میں بٹھایا۔۔ “اگر اب بھاگی نا۔۔تو جان لے لوں گا تمہاری۔۔” اس کی
بڑی بڑی آنکھوں میں خوف سے آنسو بھر گئے۔۔ “اس نے پتا ہے مجھے کیا کہا تھا۔۔ تیرے پاس ہے ہی کیا۔۔میں
بتاؤں میرے پاس کیا ہے۔۔؟؟ میرے پاس ان کی نواسی ہے ۔۔پیاری سی۔۔” وہ اس
کے چہرے سے بالوں کی لٹ ہٹاتے عجیب لہجے میں بولے۔۔ ماہ نور اپنے گم ہوتے حواس میں
صرف اتنا سمجھ سکی تھی کہ وہ اس کے نانا جان کی بات کر رہا ہے “پپ۔۔پیسے
چاہئیں تمہیں۔۔مم۔۔میرا۔۔باپ ۔۔تمہیں بہت پیسے دے گا پپ۔۔لیز مجھے چھوڑ دو” “نا ں ۔۔نا نا “ وہ مزا لیتے گنگناتے ہوئے بولے۔۔ “اچھے بچے یوں نہیں روتے ۔۔” وہ اس کے آنسو اپنے ہاتھوں سے صاف کرتے ہوئے بولے ماہ نور کو
لگا وہ ابھی مر جائے گی بس ابھی ۔۔ اس کا سر گھوم رہا تھا۔۔ جیسے بس دنیا یہیں تک
تھی ۔۔ “تمہارا بلڈ پریشر لو ہو رہا ہے۔۔اٹھو چلو ۔۔” ڈاکٹر
ملک جیسے حواسوں میں واپس آئے ۔۔ ان کی باتیں شائد اس کے دل پہ بری طرح اثر کر
گئیں تھیں وہ برداشت نہیں کر پا رہی تھی حالانکہ انہوں نے آنسو صاف کرنے کے علاوہ
اسے ہاتھ تک نہیں لگایا تھا۔۔ “چلو ماہ نور۔۔ اسے صرف آخری آواز آئ تھی وہ حواس کھو رہی تھی انہوں
نے پریشانی میں اسے گود میں اٹھایا اور اپنے روم میں لے آئے ۔۔اس کا بلڈ پریشر
خطرناک حد تک لو تھا ۔۔ اس کو پانی پلاتے وہ خود کو ملامت کرنے لگے تھے۔۔ کیا
ضرورت تھی اس بے چاری کو حقیقت بتانے کی۔۔بلکہ ابھی تو صرف اشارہ ہی دیا تھا ۔۔ وہ
اس کو واپس نارمل کنڈیشن میں لانے کیلیے اس کا چیک اپ کرنے لگے
It’s Free Download Link