Novel : Sargshtagi Novel Complete Part 1
Writer Name : Pakeeza Tayyaba
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping basad , second marriage based,
Sargshtagi Novel Complete Part 1 Novel Complete by Pakeeza Tayyaba is available here to download in pdf form and online reading.
انتباہ
اس ناول کے تمام جملہ حقوق اردو ناولز مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ۔ ان سب ویب ، بلاگ ، یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادراہ اردو ناولز مینیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔ اگر آپ اپنی تحریر اردو ناولز مینیا پر شائع کروانا چاہتے ہیں تو اردو میں ٹائپ کر کے ہمیں سینڈ کردیں۔ آپ کی تحریر اردو ناولز مینیا ویب پر شائع کردی جائے گی
WHATSAPP NO: 00923230707017
EMAIL:novelsmania.2020@gmail.com
زارا نے بلال کے ہاتھ سے شرٹ چھبٹتے زوہان کی طرف اُچھالی.
زوہان نے فوراً شرٹ پہنی اور بٹن بند کرنے لگا زارا کو اُس کے ہاتھوں میں واضح
کپکپاہٹ نظر آ رہی تھی.زوہان شرم کے مارے کانوں تک لال ہو گیا تھا نظریں اُٹھانا
اُس سے دوبھر ہو رہا تھا بلال اور راشد نے ایک دوسرے کو دیکھا اور پھر زارا کو جس
کا چہرہ غصے کی شدت سے سُرخ ہو گیا تھا. زوہان نے شرٹ کے بٹن بند کر کے چہرہ ہلکا
سا اوپر اٹھایا اور زارا کو دیکھا کہ اب کیا کرے.پھر نظریں جھکا لیں. زارا نے اُس
کا بازو پکڑتے اُسے ایک سائیڈ پر کیا اور بلال کے سامنے جا کر زوردار تماچہ اُس کے
منہ پر مارا.. جو تم نے بدتمیزی کی ہے اُس کا جواب بھی تو ویسا ہی دینا تھا.
تم طاقتور لوگوں کا زور بس کمزور لوگوں پر ہی چلتا ہے ناں…جی داری سے بولتے وہ
سب کو حیران کر گئ تھی. آج تک یونی میں کوئی بھی ان لوگوں کا مقابلہ کرنے والا نہ
آیا تھا بہت سے لوگ زارا کو داد دے رہے تھے.بلال منہ پر ہاتھ رکھے لہورنگ آنکھیں
لیئے زارا کو دیکھ رہا تھا.زارا کے تاثرات میں بھی کوئی فرق نہ آیا تھا “جتنی حیا اور شرم عورتوں کی ہے اُتنی ہی مردوں کی بھی ہے.
“لاچاری اور بےبسی دیکھ کر تم جیسے لوگوں کو بہت سکون ملتا ہے ناں.. تمہیں
میں دیکھاتی ہوں پہنچ..دیکھو ہوتا کیا ہے تمہارے ساتھ.زارا نے خونخوار نظروں سے
دیکھتے وارن کیا اور بیگ سے موبائل نکال کر کچھ ٹائیپ کرنے لگی. بلال بت بنا اُس
کی حرکات و سکنات دیکھ رہا تھا جو دلیری سے ایک مرد کا مقابلہ کر رہی تھی. بلیک
جینز پر سکائے بلو چیک کی شرٹ پہنے ‘کالی آنکھوں میں کاجل لگا کرمزید بڑی کرتے
‘سُرخ سفید رنگت ‘ہونٹوں پر پنک لیپ اسٹیک لگائے کانوں میں چھوٹے چھوٹے ائیر رنگ
پہنے ‘سنہری بالوں کی فرینچ ٹیل بنا کر دائیں کندھے پر ڈالی ہوئی تھی..وہ کافی
ماڈرن تھی. بلال کو اُس کے حلیے سے ایسا ہی لگا لیکن اُس کے بہادری سے بولنے اور
تاثرات سے وہ کافی مختلف لگی تھی..راشد ڈر کے مارے ناخن کھا رہا تھا تبھی عوڈل اور
اُس کا جگری دوست ہجوم دیکھ کر اس طرف ہی آ رہے تھے کہ راشد کی نظر اُن پر پڑ گئ.
پھرتی سے وہ اُن کی طرف گیا اور ساری روادار سُنائی. اس کمینے کو منع بھی کیا تھا بغیرتی نہیں کرنی یہ باز نہیں
آتا. عوذل کا میٹر گھوم گیا تھا.وہ بلال کو دیکھنے اُس کی طرف ٰآیا ہی تھا کہ
ساکت رہ گیا تھا. زارا فون پر کچھ ٹائیپ کر رہی تھی اور زوہان ایک سائیڈ پر ڈرا
ہوا کھڑا تھا ایک تو زوہان کے لیئے یونیورستی نئ تھی دوسرا شہر. وہ تو اپنے بھائی
کے کہنے پر اس یونی میں آیا تھا. آپس میں لڑکے لڑکیاں زارا کو دیکھتے انگریز کا خطاب دے چکے
تھے. سب کی توجہ زارا پر تھی. وہ حیران تھے کوئی انگریز لڑکی اتنی اچھی اردو کیسے
بول لیتی ہے