Novel : Ishq O Junoon Complete Novel
Writer Name : Arfa Ejaz
Category : Army Based & Romance Based Novel
یار
مجھے کوئی یقین دلاؤ جو کچھ آج دیکھا ھے وہ خواب نہیں حقیقت ھے” حیا کے کمرے
میں داخل ہوتے صفا نے دہائی دی
“ہاں یار مجھے بھی لگ رہا ھے کہ میں
خواب میں ھوں” زرش نے بھی ٹرانس کی کیفیت میں کہا جبکہ حیا صاحبہ تو کہیں اور
ھی گم تھیں
اسے
دیکھتی صفا کی آنکھیں شرارت سے چمکیں تھیں اس نے کہنی مار کے زرش کو بھی اس کی طرف
متوجہ کیا
“لگتا ھے آج تو کوئی کسی کے خیالوں میں
کھویا ھے” زرش نے صدماتی کیفیت سے نکلتے شرارتی لہجے میں کہا
اس
کی بات پہ وہ چونکی تھی اور نہ سمجھی سے انہیں دیکھا
“ہاں بھئی آج اپنے ان سے جو بات ھو گئی
ھے تو آج ہماری باتیں کہاں سمجھ آئیں گی میڈم کو” صفا کی بات پہ وہ جھینپ گئی
تھی اور بیڈ سے تکیہ اٹھا کر اسے مارا
” ویسے یار سچ بتاؤ کیسا لگ رہا ھے اپنے
ان سے بات کر کے” صفا نے سنجیدگی سے کہا جبکہ شرارت اس کی آنکھوں سے صاف جھلک
رہی تھی
” یار میں سوچ رہی ہوں میں اتنی جلدی کیسے
یقین کر لیا ان کی بات پہ اگر وہ فراڈ نکلے تو؟” حیا نے کہا تو صفا اور زرش
نے اس کی بےتکی بات پہ اپنا سر پیٹ کے اسے گھورا
” یار کھبی کھبی تم صحیح بےوقوفوں والی
حرکتیں کرتی ھو،،، اگر وہ فراڈ ھوتے تو ہم یہاں صحیح سلامت نہ بیٹھیں ھوتیں اور
دوسری بات جو بات تمہیں خود ابھی پتہ چل رہی ھے وہ کسی اور کو کیسے پتہ چل جائے گی”
زرش نے اس کی عقل پہ ماتم کرتے کہا تو وہ سر ہلا کے رہ گئی
“ویسے جیجو نے اپنا نہیں بتایا؟”
صفا نے بڑی رازداری سے پوچھا تو اس نے میں ہاں میں سر ہلایا
” کیا نام ھے؟” دونوں نے بےتابی سے
پوچھا تو اس نے اک نظر انہیں دیکھا
” حنین” اس نے دھیمی آواز میں کہا
” ارے واہ بڑا پیارا نام ھے” دونوں
نے ستائشی لہجے میں کہا
“یار چھوڑو ان باتوں کو کچھ کھلا دو یار
بڑی بھوک لگی ھے” صفا نے مسکین شکل بنائی تو حیا سسے گھورتی اٹھ کھڑی ھوئی
تینوں
نے ندرت بیگم کے ساتھ کھانا کھایا کھانا کھا کہ دو چار باتیں کر کے وہ دونوں اپنے
گھر چلی گئیں اور وہ ندرت بیگم کی گود میں سر رکھ کے لیٹ گئی تو وہ اس کے سر میں
انگلیاں چلانے لگیں اس نے سکون سے آنکھیں موند لیں
“اماں اک بات پوچھو؟” تھوڑی دیر
بعد اس نے آنکھیں کھولتے کہا تو انہوں نے ہاں میں سر ہلایا
“وہ،،،، وہ ان کا نام کیا ھے؟” اس
نے جھجھکتے ھوے کہا پہلے تو ندرت بیگم نے ناسمجھی سے اسے دیکھا پھر سمجھ آنے پہ
مسکرائیں تھی
“اچھا تو میری بیٹی نے اپنے ان کا نام
پوچھنا ھے” انہوں نے شرارت سے کہا
“نہیں نہیں وہ صفا زرش پوچھ رہی تھیں”
وہ سرخ پڑتی کہنے لگی
“حنین نام ھے میرے بچے کا” انہوں
نے محبت سے اس کا نام لیا اس نے سر ہلاتے آنکھیں بند کر لیں
- Download in pdf form and online reading.
- Click on the link given below to Free download 215 Pages Pdf
- It’s Free Download Link
nice.