Writer Name : Aimen Raza
Category : Romance Based Novel
Mania team has started a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , Bold romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
Sulagti Muhabbat Novel Complete by Aimen Raza is available here to
اس نے نم آنکھوں سے اسفندیار کو دیکھتے ہوئے
کہا جس نے پیار سے اپنے لبوں سے اس کے چہرے پر سے آنسو چنے۔۔۔۔ ” وفا تمہارا دل
میرے دل کے ساتھ جڑ چکا ہے ہمارا دل ہی کیا بلکہ ہماری روح بھی آپس میں جڑی ہے تو
یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک بندہ تکلیف میں ہو اور دوسرے کو خبر نہ ہو یہ تو سراسر عشق
کی توہین ہے جس میں محبوب تکلیف میں ہو اور عشق انجان رہے ایسا ممکن نہیں اور پھر
میں نے تو برسوں پہلے سے تمہاری چاہت کی ہے لمحہ لمحہ تمہیں دعاؤں میں مانگا ہے
پھر میں تم سے کیسے غافل رہ سکتا ہوں” اسفندیار نے اس
کو دونوں ہاتھوں سے تھام کر سامنے کرتے کہا اس کی آنکھوں میں محبت و عشق کا
ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر وفا صاف دیکھ سکتی تھی اور اس میں کوئی کھوٹ نہیں تھی۔ اب
تو وفا بھی جانتی تھی کہ وہ چاہے عشق میں کونسی معراج پہ ہی کیوں نہ پہنچ جائے وہ
اسفند کا مقابلہ نہیں کر سکتی تھی۔۔۔ ” وفا تم میرے دل
کی وہ دھڑکن ہو جو میرے دل کی دنیا کو زندگی سے سیراب کرتی ہے۔ اسی لئے تو تم میری
زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہو۔ جس کے بغیر میری زندگی کے کوئی معنی نہیں“…
اسفندیار کے اتنے خوبصورت لفظوں کو وفا نے اپنے دل میں
اترتا پایا اور اس کے سینے سے لگ گئی جہاں اس کا سکون تھا۔۔۔ ”
چلو چلو اب یہ آنسو صاف کرو اور آنکھیں بند کرو”۔۔۔۔ اسفند
کے کہنے پر وفا آنکھیں بڑے کی اسے دیکھنے لگی۔۔۔ ” میں جب بھی تم سے آنکھیں بند کرنے کو کہتا ہوں تو تم آنکھیں زیادہ کیوں
کھول لیتی ہو “… اسفند نے گھورتے ہوئے پوچھا تو
وہ ہنس کر آنکھیں بند کر گئی جب اس نے آنکھیں کھولیں تو اسفندیار اس کی دونوں
کلائیوں کو سفید گجروں کے پھولوں سے سجا چکا تھا جس نے اسکی کلائیوں کو چار چاند
لگا دیے تھے وفا نے مسکرا کر آنکھیں بند کرکے ان کی مہک کو دل میں اتارا۔۔۔۔ اس کی
خوشی اس کے چہرے سے دیکھی جا سکتی تھی جو اپنا غم بھول کر اسفند کی دی ہوئی خوشی
میں کھو چکی تھی اس نے پیار بھری آنکھوں سے اسفند کو دیکھا اور بس اتنا ہی کہا۔۔۔ ”
اور تو کچھ نہیں بس اتنا کہنا چاہوں گی تم سے کہ اللہ تعالی
نے مجھے اس دنیا میں تمام آزمائشوں کا اجر تمہاری صورت میں نام کی طرح عطا کیا ہے
جس پر میں اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے“…. “بس ایک وعدہ چاہیے تم سے” “وہ کیا” وفا کے آنکھیں
پٹپٹانے پر اسفند اچھنبے سے بولا۔۔۔ “یوں ہی میری
حفاظت کرو گے مجھے کبھی دھوکا نہیں دو گے اور اپنے آپ کو میرے لیے سمبھال کر رکھو
گے۔ کسی کو بھی خود کو نقصان پہنچانے نہیں دو گے بلکہ جو تمہیں نقصان پہنچائے گا
اسکا منہ توڑ کر رکھ دو گے” یہ کہتے ہی وہ
آنکھیں موند کر اسفند کے سینے سے سر ٹکا گئی اور وہ دونوں بند آنکھوں سے مسکرا دیے
قسمت کے فیصلے سے انجان۔۔۔۔
Download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download 418 Pages Pdf
It’s Free Download Link