Novel : Yaaran E Nashanas Complete Novel Pdf
Writer Name : Alif Rajpoot
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Yaaran E Nashanas Complete Novel Pdf Novel Complete by Alif Rajpoot is available here to download in pdf form and online reading.
وہ دھیرے سے دروازہ کھول کر کمرے میں داخل ہوا۔ سامنے ہی وہ
بیڈ پر لیٹی ہوئی تھی۔ سیاہ بال ایک طرف تکیے کو ڈھانپے ہوئے تھے۔ بھوری آنکھوں پر
پہرہ لگا ہوا تھا۔ سرخی مائل لب نیند میں بھی ہلکی سی مسکراہٹ میں ڈھلے تھے۔
مریضوں کے مخصوص لباس میں وہ پہلے سے کمزور لگ رہی تھی۔ مگر پھر بھی اس کے چہرے پر
عجیب سا سکون چھایا ہوا تھا۔ گندمی رنگت الوہی نور سے چمک رہی تھی۔ اس نے گردن موڑ
کر دیکھا۔ دروازے کے پاس ہی سٹیل کا جھولا رکھا ہوا تھا جس میں وہ روئی کا گالہ
آرام فرما رہا تھا۔ ہاناش نے آگے بڑھ کر اس کو گود میں اٹھا لیا۔ اس کے ہاتھ پاؤں
کو چومتے ہوئے اس کی آنکھیں چھلک پڑی تھیں۔ لیکن وہ ننھی سی جان کہاں اس کی شدتوں
کو برداشت کرپاتی۔ فوراً ہی بےبی رونے لگا۔ اس کو روتا دیکھ کر ایک لمحے کے لیے تو
وہ بوکھلا ہی گیا۔ حرم بھی شور کی آواز سے جاگ گئی۔ اس کو جاگتا دیکھ کر ہاناش نے
پرسکون سانس خارج کی اور حماز کو اس کے حوالے کر دیا۔ ماں کی گود کی گرمائش محسوس
کرتے ہی وہ پرسکون ہو کر پھر سے سو گیا۔ “آپ کب آئے؟” حرم نے استفسار کیا۔ “چند منٹوں پہلے ہی” ہاناش نے حماز کو اس کی گود سے اٹھا
کر جھولے میں ڈالا۔ ایک طرف پڑی کرسی گھسیٹ کر بیڈ کے قریب رکھی۔ پھر اس پر بیٹھ
کر حرم کا بایاں ہاتھ تھام لیا جو کینولا سے آزاد تھا۔ “طبیعت ٹھیک ہے؟ زیادہ درد تو نہیں ہورہا؟” اس کے لہجے
میں فکر، توجہ، محبت، خوشیچاہت، سبھی رنگ موجود تھے۔ حرم نے آسودگی سے اسے دیکھا۔ “میں بالکل ٹھیک ہوں۔ آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں
ہے۔” اس کے کہنے پر ہاناش کو اپنے اندر سکون پھیلتا محسوس ہوا۔ “یہ آئی وی لائن ہٹا ٹادیں۔ ایک ہی پوزیشن میں رہنے کی وجہ سے
ہاتھ اکڑنے لگا ہے۔” حرم نے دایاں ہاتھ اس کے سامنے کیا۔ ڈرپ اب ختم ہوچکی
تھی۔ ہاناش نے نرمی سے اس کا ہاتھ تھام کر انتہائی آرام سے آئی وی لائن نکالی۔ اس
کی حد درجہ احتیاط کو دیکھ کر حرم کے لب پھیل گئے۔ “آپ نے آرام کیا یا پھر وہاں بھی مسلسل کام کیا اور پھر فوراً
یہاں آگئے؟” حرم نے انگلی کے پوروں سے اس کے پیشانی پر بکھرے بال ایک سائڈ پر
ہٹائے۔ “”تمھاری اچانک طبیعت خراب ہونے کا سن کر میں ڈر گیا تھا۔”
ہاناش نے اس کا ہاتھ تھام کر لبوں سے لگایا۔ حرم چند لمحے اس کو خاموشی سے دیکھے
گئی۔ “کیا ہوا؟” اس کے یوں دیکھنے پر ہاناش نے پوچھا۔ حرم نے
اسے اپنی طرف آنے کا اشارہ کیا۔ اس کے آگے ہونے پر خاموشی سے اس کی پیشانی پر اپنے
لب رکھ دیے۔ چند لمحوں بعد ہاناش جب پیچھے ہوا تو اس کے ہونٹوں پر ایک خوبصورت سی
مسکراہٹ رقصاں تھی۔ “اچھی طرح سے پتا ہے تمھیں کہ مجھے کب اور کیسے پاگل کرنا
ہے۔” اس کے کہنے پر حرم نے فخر سے گردن اکڑائی۔ اس کے انداز پر ہاناش ہنس
پڑا۔.
It’s Free Download Link