Waris Novel By Maheen Shahzad

Novel : Waris Novel  
Writer Name : Maheen Shahzad

Mania team has started  a journey for all social media writers to publish their Novels and short stories. Welcome To All The Writers, Test your writing abilities.
They write romantic novels, forced marriage, hero police officer based Urdu novel, suspense novels, best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels , romantic novels in Urdu pdf , full romantic Urdu novels , Urdu , romantic stories , Urdu novel online , best romantic novels in Urdu , romantic Urdu novels
romantic novels in Urdu pdf, Khoon bha based , revenge based , rude hero , kidnapping based , second marriage based,
Waris Novel  Novel Complete by Maheen Shahzad is available here to download in pdf form and online reading.
 

میری جان۔۔اس نے جھک کر اپنے بیٹے کی پیشانی پر اپنے لب رکھے۔۔ میری زندگی۔۔پھر اس نے حوریہ کے ساتھ بھی یہی عمل دہرایا۔۔ بہرام کے لمس
پر حوریہ نے اپنی آنکھوں سے بازو ہٹایا تو بہرام کو علم ہوا کے وہ رو رہی ہے۔۔
کیا ہوا ہے میری جان۔۔ رو کیوں رہی ہو۔۔؟بہرام نے بے تابی سے پوچھا۔۔ آپ کو خوشی نہیں ہوئی نا۔۔ آپ اس لیے مجھے اکیلا چھوڑ گئے
نا۔۔
وہ روتے ہوئے بولی تم پاگل تو نہیں ہو۔۔؟ میں اس قدر خوش ہوں کہ یقین کرو الفاظ
میں بیان کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔۔ تم نے مجھے میری زندگی کی سب سے بڑی خوشی دی ہے۔۔
وہ مسکرا کر ایک ہاتھ اس کہ ہاتھ پر رکھتا ہوا بولا ۔۔ پھر آپ کیوں چلے گئے تھے۔۔
وہ ناراضگی سے بولی مجھے بہت ضروری کام تھا حور۔۔ اگر وہ کام نا ہوتا میں کبھی
تمہیں ایک پل کے لیے بھی نا چھوڑتا۔۔
” “اور نیہا۔۔؟ وہ کہاں ہیں۔۔ وہ کیوں نہیں آئیں۔۔ میں نے ان سے
وعدہ کیا تھا کہ پہلے وہ ہی ہمارے بچے کو گود میں لیں گی۔۔

” “
نیہا کا معمولی سا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے حور۔۔ اسی
وجہ سے میں بھی چلا گیا تھا وہ فلحال نہیں آ سکتی۔۔

بہرام کہ کہنے پر حوریہ نے پریشانی سے اسے
دیکھا۔۔
کیا ہوا ہے نیہا کو۔۔؟ ایسا کیسے ہوگیا۔۔؟ زیادہ چوٹیں تو
نہیں آئیں۔۔
اس نے پریشانی سے کئی سوال کر ڈالے۔۔ وہ اب ٹھیک ہے۔۔ پریشانی والی بات نہیں ہے۔۔ ایک دو دن میں
ڈسچارج ہو جائے گی۔۔
وہ اسے تسلی دیتا ہوا بولا۔۔ اوہ۔۔ تو آپ پہلے بتاتے نا مجھے۔۔ میں بلاوجہ ہی آپ سے ناراض
ہوتی رہی۔۔
” “تمہیں تو بہانہ چاہیے ہوتا ہے مجھ سے ناراض ہونے کا۔۔وہ شرارت سے بولا تو وہ مسکرائی۔۔ یہ کتنا پیارا ہے نا۔۔
وہ اپنے بیٹے کا چھوٹا سا ہاتھ تھامتے ہوئے
بولی
ہم۔۔ بالکل تم پر گیا ہے۔۔
وہ محبت سے بولا تو وہ مسکرائی۔۔ بہت شکریہ حور۔۔ مجھے اتنی بڑی خوشی دینے کے لیے۔۔ تم نہیں
جانتی تم نے مجھے کتنی بڑی خوشی دی ہے۔۔ آج مجھے لگ رہا ہے میری خوشیاں مکمل ہو
گئی ہیں۔۔
وہ ایک بار پھر اس کی پیشانی پر اپنے پیار کی مہر ثبت کرتا
ہوا بولا۔۔
ہم کبھی فرق نہیں کریں گے بہرام۔۔ ہم نیہا کو محسوس نہیں ہونے
دیں گے کہ یہ ان کی اولاد نہیں ہے۔۔ ہم تینوں اپنی اپنی جگہ پر اس سے محبت کریں
گے۔۔ یہ ہم تینوں کی زندگی ہوگا بہرام۔۔

وہ آہستہ سے کہہ رہی تھی۔۔ بالکل ایسا ہی ہوگا۔۔ یہ ہم تینوں کی زندگی کی رونق ہے۔۔وہ اپنے بیٹے کو محبت سے دیکھتا ہوا بولا۔۔۔ آپ نے آج تک مجھے ایک بات کا جواب نہیں دیا۔۔حوریہ سنجیدگی سے بولی کون سی بات۔۔؟بہرا نا سمجھی سے بولا کیا آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں۔۔؟
حوریہ کے پوچھنے پر بہرام مسکرایا۔۔ پھر اٹھ کر
بے بی کو کیری کاٹ میں لٹا کر واپس اپنی جگہ پر آ کر بیٹھا اور حوریہ کے دونوں
ہاتھ تھام لیے۔۔
محبت تو تم سے اسی دن ہوگئی تھی جب تم پہلی بار میرے لیے سفید
جوڑا پہن کر تیار ہوئی تھی۔۔ دل تو تب ہی ہار بیٹھا تھا جب پہلی بار تم نے مجھ سے
شکوہ کیا تھا۔۔ میرا دل تو تب ہی تمہارے اس کاجل کی بہتی لکیر میں ڈوب گیا تھا۔۔
محبت تو تب ہی ہوگئی تھی جب تم بارش میں ڈر کر میرا سہارا ڈھونڈ رہی تھی۔۔
وہ محبت سے بولا تو حوریہ مسکرائی۔۔ پھر کبھی اظہار کیوں نہیں کیا آپ نے۔۔؟
” “
ہر محبت اظہار کی محتاج نہیں ہوتی حور۔۔ تمہیں
میرے ہر عمل سے اپنے لیے محبت چھلکتی نظر نہیں آتی کیا۔۔۔ ؟ تم میری حور ہو۔۔ میری
زندگی کا نور ہے۔۔ میں کیسے تم سے محبت نا کروں۔۔ ؟ اتنی پیاری بیوی سے بھلا کوئی
کیسے محبت نہیں کرے گا۔۔
وہ مسکراتے ہوئے بولا تو وہ بھی مسکرائی۔۔ تم بتاؤ تم کرتی ہو مجھ سے محبت۔۔؟
میں تو اس دن سے کرتی ہوں جب سے اپنا نام پہلی
بار آپ کہ نام کے ساتھ سنا تھا۔۔
وہ محبت سے بولی تو بہرام مسکرایا۔۔ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا
کہ وہ دونوں کبھی یوں بھی ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوں گے۔۔ قسمت نے انہیں
کیسے ملوایا تھا۔۔ شادی کے وقت دونوں کے دل میں کیسے کیسے خیالات تھے۔۔ دونوں ہی
ایک دوسرے کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے تھے اور آج۔۔ ایک دوسرے کے بغیر رہنے کا تصور
بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔۔ محبتیں ایسی ہی ہوتی ہیں۔۔ کبھی نا کبھی اپنا آپ منوا
لیتی ہیں۔۔ انسان چاہے جتنا جھٹلا لے وہ عیاں ہو ہی جاتی ہیں۔۔

Click on the link given below to Free download Pdf
It’s Free Download Link
 
Media Fire Download Link

Download

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back To Top